لاہور(آن لائن)این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے دوران صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین کی پولنگ سٹیشن نمبر 62 اور 63 پر پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی ۔تفصیلات کے مطابق بلال یاسین انتخابات کے دوران ووٹنگ کے عمل کا جائزہ لینے پولنگ سٹیشن نمبر 62 اور 63 پر پہنچے تو پولیس اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔پولیس اہلکاروں نے صوبائی وزیر خوراک سے کہا کہ پولنگ سٹیشن کے اندر صرف
ووٹرز یا امیدوار داخل ہو سکتے ہیں ، اس کے علاوہ کسی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پولیس اہلکاروں کے استدلال پر بلال یاسین برہم ہوگئے اور پولیس اہلکاروں کو جھاڑ دیا۔ انہوں نے کہا آپ مجھے جانتے نہیں ہیں، مجھے کیسے روک سکتے ہو؟پولیس اہلکار اوور سمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں۔ اس موقع پر بلال یاسین نے اپنا شناختی کارڈ اور ووٹر پرچی دکھائی تو انہیں اندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔اس سے پہلے تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کا کوپر روڈ پر پولنگ سٹیشن کا دورہ ، سکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے کمرے کے اندرجانے سے روک دیا جبکہ ن لیگ کے کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی امیدواریاسمین راشد کوپر روڈ کالج کے پولنگ سٹیشن میں جانا چاہتی تھیں لیکن پولیس نے انہیں اندر جانے سے روک دیا بعد میں پاک فوج کے افسر نے انہیں پولنگ سٹیشن کا دورہ کرایا اور انتظامات کے حوالے سے بتایا جس پر تحریک انصا ف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دوسریجانب وہاں پہلے سے موجود ن لیگ کے کارکنوں نے ان کیخلاف نعرے بازی کی جس پر ٹائیگرز بھی میدان میں آ گئے اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ آج بڑا اہم دن ہے اورتاریخ رقم ہونے جا رہی ہیں،ووٹرز سے اپیل ہے کہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں ،انہوں نے کہا کہ گلی گلی ووٹ کی اہمیت کیلئے مہم کی تھی،آج عوام پاکستان کیلئے اٹھیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں ، یاسمین راشد نے پولیس اہلکار وں سے درخواست ہے کہ ووٹرز کو پولنگ سٹیشنز کے اندر آنے سے نہ روکا جائے ۔