اسلام آباد (آئی این پی) وزارت امور کشمیر اور ریاست آزاد کشمیر کی حکومت کی نا اہلی، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کا آغاز نہ ہو سکا، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی تعمیر کا منصوبہ سی ڈی ڈبلیو پی جون 2014میں منظور کیا تھا جس کیلئے وفاقی حکومت نے 2ارب 21کروڑ
15لاکھ روپے سے زائد رقم مختص کی تھی، مالی سال 2015-16میں اس منصوبے کیلئے 10کروڑ روپے مختص کئے گئے جبکہ مالی سال 2016-17میں 25کروڑ روپے اور مالی سال 2017-18میں 50کروڑ روپے مختص کئے تھے، تین سال گزرنے کے باوجود منصوبے پر کسی بھی قسم کی جسمانی اور مالی پیش رفت نہیں ہوئی۔ آئی این پی کو دستیاب دستاویزات کے مطابق وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر کی ریاستی حکومت کی نا اہلی سامنے آ گئی، جون 2014میں سی ڈی ڈبلیو پی آزاد کشمیر کی قانون سازاسمبلی کی عمارت کی تعمیر کیلئے 2ارب 21کروڑ15لاکھ روپے سے زائد کی رقم کے منصوبے کی منظوری دی تھی، جس پر 3سال گزرنے کے باوجود کام کا آغاز نہ ہو سکا، سی ڈی ڈبلیو پی نے مالی سال 2015-16میں منصوبے کیلئے 10کروڑ روپے کی رقم مختص کی تھی، مالی سال 2016-17میں 25کروڑ جبکہ موجودہ مالی سال میں 50کروڑ کی رقم مختص کی ہے۔