ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں ہائیڈرو پاور اور شمسی توانائی کا منفرد منصوبہ

datetime 15  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پاکستان غربت مٹائو فنڈ( پی پی اے ایف) خیبرپختونخوا میں ہائیڈرو پاور اور قابل تجدید توانائی (ایچ آر ای )پروجیکٹ پر جرمن حکومت کے ترقیاتی بینک (کے ایف ڈبلیو) کے مالی تعاون سے کام کررہا ہے،خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر کی یونین کونسل پاندیڑ کے پہاڑی گاؤں سرقلعہ میں 60 گھر انوں، جن کی مجموعی آبادی تقریباً 895 ہے ، کے لئے کے ایف ڈبلیو کے تعاون سے پی پی اے ایف ایچ آر ای پروجیکٹ

کے تحت 36 کلو واٹ ہائیڈروپاور پروجیکٹ مکمل کرلیا گیا ہے یہ پروجیکٹ دو مراحل پر مشتمل ہے جس کی مجموعی لاگت 22.5 ملین یورو ہے پہلے مرحلے کا آغاز 2013 میں کیا گیا تھا دوسرا مرحلہ بھی تین سال پر مشتمل ہوگا۔جرمن ترقیاتی بینک کے وفد نے پی پی اے ایف کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ ضلع بونیر میں ہائیڈرو پاور اور لکی مروت میں سولر منی گرڈ منصوبہ جات کا افتتاح کیا ہے۔ جرمن ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو کے ڈویژن ہیڈ آف پیس اینڈ گورننس پروگرام مائیکل گروبر نے خیبرپختونخوا کے دور دراز مقامات پر پی پی اے ایف کے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی بدولت لوگوں کی سماجی و معاشی حالت کے ساتھ علاقے کی ترقی میں بھی بہتری آئے گی انہوں نے ان منصوبوں کو مناسب انداز سے چلانے اور ان کی دیکھ بھال پر زور دیا تاکہ دور رس نتائج کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایف ڈبلیو کی پروجیکٹ منیجر ایچ آر ای پروجیکٹ ماجا بوٹ نے بتایاکہ یہ منصوبے انتہائی مشکل اور پہاڑی علاقے میں واقع ہیںجن میں استعمال ہونے والے اعلیٰ معیار کے سامان اور سول ڈھانچے پروجیکٹس کی میعاد بڑھانے میں معاون ہوں گے۔پی پی اے ایف کے سینئر گروپ ہیڈ برائے فنانشل مینجمنٹ اینڈ کارپوریٹ افیئرز/ سیکریٹری عامر نعیم نے جرمن ترقیاتی بینک اور مقامی افراد کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ منصوبے سے علاقے کے لوگوں کی

زندگیوں میں بہتری آئے گی اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔پی پی اے ایف کی سینئر گروپ ہیڈ برائے گرانٹس آپریشن سیمی کنول نے صوبے میں قابل تجدید منصوبوں پر جرمن ترقیاتی بینک کے تعاون کو سراہااور کہا کہ پی پی اے ایف تمام سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت کو یقینی بنائے گا ۔ایچ آر ای پروجیکٹ کے تحت خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع کی آٹھ یونین کونسلوں میں کام جاری ہے، ان اضلاع میں صوابی، کرک، لکی

مروت، بونیر، دیربالا اور چترال شامل ہیں۔ ایچ آر ای پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔ اس پروجیکٹ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بجلی نہ صرف روشنی کے لئے استعمال ہوگی بلکہ اسکے نتیجے میں چھوٹا کاروبارشروع کیا جاسکے گا جس کے باعث لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا اور مقامی مصنوعات کی تیاری میں بہتری آئے گی۔کرک، صوابی اور لکی مروت کے دور دراز مقامات پر اب تک 500 کلو واٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 96 سولر منی گرڈ نصب کئے جانے کا منصوبہ ہے ان علاقوں میں شمسی توانائی کے نظام کی بدولت نہ صرف روشنی کی بنیادی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ دیہات کی سطح پر کاروباری سرگرمیوں کے لئے بھی توانائی دستیاب ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…