اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں واپڈا کے محکمے کاچیئرمین کس قابلیت پر بھرتی کیاجاتاہے؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 11  ستمبر‬‮  2017 |

لاہور(آئی این پی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے چیئرمین واپڈا، ممبر واٹر اور ممبر فنانس کی تعیناتیوں کے خلاف درخواستوں میں تینوں عہدوں کے لئے اہلیت کے معیار کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ واپڈا کو برگر شاپ کی طرح چلایا جانا افسوس ناک ہے، برگر شاپ پر بھی بندہ رکھنا ہو تو کوئی کوالیفیکیشن دیکھی جاتی ہے لیکن واپڈا چیئرمین کی بھرتی کے لئے قانون میں کوئی کوالیفکیشن ہی نہیں لکھی ہوئی.

آصف کھوکھر کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے چیئرمین واپڈا مزمل حسین، ممبر فنانس انوار الحق اور ممبر واٹر حنیف احمد کو قوانین اور میرٹ کے برعکس تعینات کیا، تینوں اسامیوں کے لئے اشتہار جاری نہیں کیا گیا جوسپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی اور اہل امیدواروں کی حق تلفی ہے، غیرقانونی تعیناتیوں سے واپڈا جیسے قومی ادارے میں تمام انتظامی امور درہم برہم ہو چکے ہیں ،عدالت چیئرمین واپڈا، ممبر فنانس اور ممبر واٹر کی تعیناتیاں کالعدم قرار دے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ تمام تعیناتیاں قانون کے تحت کی گئیں، عدالت نے اشتہار جاری کئے بغیر تعیناتیاں کرنے پر برہمی کا اظہار کیااورادارے کے سربراہ کی اہلیت کا تعین کئے بغیر تعیناتی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یہ کیسا ادارہ ہے جس کے سربراہ کی تعیناتی کے معیار کا تعین ہی نہیں کیا گیا،وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ واپڈا کے سربراہ کی تعیناتی حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جو ملک کے حالات چل رہے ہیں حکومت کو اتنے صوابدیدی اختیارات نہ دیں، کیا پورے ملک سے حکومت کو کوئی اہل شخص ہی نہیں ملاواپڈا کیا کوئی برگر شاپ ہے جس کو مرضی وہاں بٹھا دیں، ملک میں پانی و بجلی کا سنگین بحران ہے اور چیئرمین واپڈا اہلیت پر پورا نہیں اترتا ، عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ اہم اداروں میں تعیناتی پر اہلیت کو نظرانداز کرکے صوابدیدی اختیارات کے تحت تعیناتی کی روایت نہ ڈالیں،

اہم اداروں میں تعیناتیوں میں اہلیت کو مدنظر رکھا جائے،عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سربراہ کے کیا فرائض ہیں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…