اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

میانمار کے بعد بھارت نے بھی روہنگیا مسلمانوں پر قیامت ڈھادی،لرزہ خیز اقدام

datetime 6  ستمبر‬‮  2017 |

ینگون (این این آئی)ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم 40 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو ڈی پورٹ کردیں گے ٗبھارتی حکومت نے اعلان کردیا،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے میانمار کی ریاست رکھائن میں عسکریت پسندوں کے تشدد اور سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کے

ساتھ ہونے والے مبینہ ظلم و ستم پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔بھارتی ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اپنے 3 روزہ دورے کے دوسرے دن میانمار کے دارالحکومت میں واقع صدارتی محل میں مفاہمت کی یادداشت کی تقریب کے بعد اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی کے ساتھ مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم رکھائن میں ہونے والی عسکریت پسندوں کی کارروائی پر میانمار کی تشویش میں شامل ہیں۔اس موقع پر انہوں نے میانمار سے جان بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے سوا لاکھ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری مبینہ ریاستی مظالم کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے عالمی دباؤ اور تنقید کا سامنا کرتی نوبیل امن انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی ’قیادت‘ کی تعریف کی۔نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر اس مسئلے کا ایسا حل نکالیں گے جس سے میانمار کا اتحاد اورعلاقائی سالمیت متاثر نہ ہو۔بدھ مت اکثریت کے ملک میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی نے ملک کیلئے مشکل وقت میں بھارتی وزیراعظم کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔سوچی کا کہنا تھا کہ بھارت اور میانمار مشترکہ طور پر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دہشت گردی ان کی سرزمین یا ہمسایہ ممالک کی سرزمین میں اپنی جڑیں مضبوط نہ کرسکے۔دوسری جانب بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم 40 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو ڈی پورٹ کردیں گے۔واضح رہے کہ بدھ مت اکثریتی ملک میانمار کی رہنما روہنگیا بحران پر مسلم اکثریتی ممالک کی شدید تنقید کے نشانے پر ہیں۔گذشتہ روز اقوام متحدہ نے ایک بڑے انسانی بحران کے جنم لینے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 25 اگست کو میانمار میں شروع ہونے والے تنازع سے اب تک ایک لاکھ 25 ہزار کے قریب افراد بنگلہ دیش میں داخل ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میانمار کی ریاست رکھائن میں شروع ہونے والے تشدد سے گزشتہ 11 روز میں ایک لاکھ 23 ہزار 600 افراد نے سرحد پار کی ہے۔میانمار میں شروع ہونے والے تشدد سے پہلے ہی بنگلہ دیش کی جانب سے ہجرت کرنے والے افراد کی تعداد 4 لاکھ کے قریب تھی جبکہ حالیہ تنازع کے بعد انسانی بحران جنم لینے کا خدشہ بڑھ گیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…