جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک) انڈونیشیا نے پاکستانی شہریوں پر عائد ویزا قوانین میں نرمی کا اعلان کردیا جس کے بعد اب انہیں ویزا کے لیے پاکستانی اداروں سے کلیئرنس کی ضرورت نہیں ہوگی۔سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق انڈونیشیا میں قائم پاکستانی سفارت
خانے نے جمعے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کا نام گزشتہ 13 برس سے انڈونیشیا کی ’’کالنگ ویزا کنٹری لسٹ‘‘ میں شامل تھا تاہم اب یہ نام اس فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔اب پاکستان ان ممالک کی فہرست میں آگیا ہے جن کے شہریوں کو انڈونیشین ویزا کے حصول کے وقت وزارت قانون اور انسانی حقوق، وزارت داخلہ، مین پاور (افرادی قوت)، نیشنل پولیس، اٹارنی جنرل آفس اور دیگر سے کلیئرنس حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انڈونیشیا کے معاون وزیر برائے سیاسی، قانونی اور سیکیورٹی معاملات جنرل (ر) ویرانتو نے یہ اعلان انڈونیشیا کے نائب صدر جوزف کالہ کی زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کیا۔امکان ہے کہ اس اعلان کا اطلاق آئندہ چند ہفتوں میں کردیا جائے گا جس کے بعد نئے قوانین کے تحت پاکستان میں موجود انڈونیشی سفارت خانہ اس بات کا اہل ہوگا کہ پاکستانی شہری کو بغیر کسی ویری فکیشن کے ویزا جاری کرسکے۔انڈونیشی حکام کے مطابق اس فیصلے سے ویزے کا عمل زیادہ آسان اور تیز تر ہوجائے گا، فیصلے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ کرنا ہے۔پاکستانی حکام کے مطابق ویزا پالیسی میں اس نرمی سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان باہمی اور معاشی تعلقات میں اضافہ ہوگا بلکہ دونوں اطراف کے عوام کے درمیان بھی رابطوں میں اضافہ ہوگا۔نئی ویزا پالیسی کے اس قانون کے اطلاق کے بعد دنیا بھر میں موجود پاکستانی شہری آسانی سے ویزا حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔