جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

چین کب حملہ کرے گا؟اعلان کردیاگیا، بھارتیوں کے ہوش اُڑ گئے

datetime 7  اگست‬‮  2017 |

بیجنگ(آئی این پی)چین کا بیان کہ چین بھارتی فوجیوں کو اپنے علاقے دوکھلم سے نکالنے کے لئے محدود پیمانے پرفوجی کارروائی کر سکتا ہے نے ہندوستانی میڈیا اور بھارتی عوام میں ہلچل کا باعث بن گیا ہے، چین دو ہفتوں میں یہ کارروائی انجام دے سکتا ہے، بھارت کا یہ کہنا ہے کہ تمام تنازعات کے حل کا واحد طریقہ مذاکرات ہیں،بھارتی نژاد یوکرینی ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ بھارتی جانب سے امریکی مداخلت جنگ کی آگ کو ہوا دے سکتی ہے،

بھارت بغیر امریکی امداد کے چین کے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا، بھارت کی خود اعتمادی امریکہ سے بڑھتے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، چین کے معروف روز نامہ پیپلز ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق چینکا یہ بیان کہ چین بھارتی فوجیوں کو اپنے علاقے دوکھلم سے نکالنے کے لئے محدود پیمانے پرفوجی کارروائی کر سکتا ہے نے ہندوستانی میڈیا اور بھارتی عوام میں ہلچل کا باعث بن گیا ہے،شنگھائی اکیڈمی میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے ایک محقق ہویو جیوونگ نے گلوبل ٹائمز سے انٹرویو کے دوران بتایا کہ بلا شبہ بھارت ایک ابھرتی ہوئی بڑی معیشت ہے لیکن اس کے بر عکس چین ایک مسلمہ بڑی فوجی طاقت ہے چین اپنے علاقے کو خالی کرانے کے لئے دو ہفتوں میں یہ کارروائی انجام دے سکتا ہے ان کا یہ بیان بھارتی اخبارات کی زینت ایسا بنا کہ بھارتی میڈیا میں ایک ہلچل دکھائی دینے لگی اور عوامی سطح پر بھی اس کی بازگشت سنائی دینے لگی۔ بھارتی میڈیا نے اپنے بیانات کا انداز بدل ڈالا اور اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے فوری طور پر مذاکرات کے بیانات جاری کئے جانے لگے۔بھارتی میڈیا نے اپنی وزیر خارجہ شسما سوراج کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ بھارت چین کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل چاہتا ہے اسی لئے بھارت نے چین میں منعقدہ اقتصادی کانفرنس میں شرکت کی تھی تا کہ اس عمل کو آگے بڑھایا جا سکے۔بھارتی نژاد یوکرائنی ماہر اقتصادیات کا کہنا ہے کہ بھارتی جانب سے امریکی مداخلت جنگ کی آگ کو ہوا دے سکتی ہے۔

بھارت بغیر امریکی امددا کے چین کے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا۔ بھارت کی خود اعتمادی امریکہ سے بڑھتے تعلقات کی عکاسی کرتا ہے ۔ بالکل اسی طرح خطے میں قدم جمانے کے لئے امریکہ کو بھارت کی اشد ضرورت ہے۔چین مغربی عمومی یونیورسٹی کے سینٹر آف انڈیا سٹڈیز کے ڈائریکٹر لانگ زننگچون نے بھی گلوبل ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ فوجی کارروائی علاقے کی صورتحال کو خراب بھی کر سکتی ہے ۔

اگر امریکہ بھارت کی جانب سے مداخلت کرتا ہے تو یہ کارروائی بڑھے گی اور جنگ کی صورت پیدا ہو جائیگی جس میں پھر کچھ اور ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں ۔ بھارت کو امریکی امداد پر انحصار نہیں کرنا چاہئے امریکہ قابل اعتماد شراکت دار نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…