ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) اہم شہر میں حالات خراب، سعودی حکومت مشتعل، پورا شہر ہی صفحہ ہستی سے مٹانا شروع، بلڈوزر حرکت میں آ گئے، تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں عوامیہ شہر جو کہ شیعہ اکثریتی علاقہ ہے میں عرصے سے جاری شورش کو کنٹرول کرنے کے لیے سعودی حکومت نے سخت ترین اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا ہے،
ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی کا کہنا ہے کہ عوامیہ شہر میں گھروں کو بلڈوزروں سے گرانا شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے دوسرے علاقوں کا رخ کر لیا ہے۔جلاؤ گھیراؤ اور احتجاج کا حالیہ سلسلہ شروع ہونے کے بعد اب تک سات افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ اخبار الحیات کا کہنا ہے کہ شہریوں نے تشدد اور بے امنی کی صورتحال سے نکلنے کے لیے حکومت کو درخواست دی تھی، اس کے علاوہ یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ لوگوں کے گھروں اور جائیدادوں پر پرائیویٹ ڈویلپمنٹ کمپنیوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور یہ کمپنیاں انہیں گھر چھوڑنے اور شہر سے نکلنے پر مجبور کر رہی ہیں۔ دوسری طرف یہ بھی کہنا ہے کہ عوامیہ کے لوگوں کا اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر استحصال کیا جا رہا ہے اور شہریوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالا جا رہا ہے۔ عوامیہ شہر میں عدم استحکام اور بے امنی پہلے سے جاری تھی مگر شیعہ سکالر شیخ نمر النمر کو گزشتہ سال پھانسی دیے جانے کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی۔سعودی عرب کے الحیات اخبار نے مزید کہا ہے کہ قطیف صوبہ کے گورنر فالح الخالدی کا کہنا ہے کہ دمام شہر میں متعدد رہائش گاہوں کا بندوبست کیا گیا ہے جہاں عوامیہ چھوڑ کر آنے والے شہریوں کو ٹھہرایا جائے گا۔