پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

بھارتی حکمرانوں نے مسلمانوں کو بدنام اور رسوا کرنے کے نت نئے طریقے ڈھونڈ لئے

datetime 4  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) جمہوریت کا دعویدار بھارت مسلمانوں کا استحصال کرنے اور انہیں استعمال کرنے کی پالیسی پر پہلے ہی گامزن تھا لیکن اب بھارت کی حکمرانوں ، سرمایہ داروں اور بااثر شخصیات نے مسلمانوں کو بدنام اور رسوا کرنے کے نت نئے طریقے ایجاد کرلئے ہیں ، بے روزگار مسلمان نوجوانوں کو سنگین جرائم میں ملوث کرکے بھارتی حکمران نہ صرف اپنے کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالتے ہیں بلکہ دنیا میں مسلمانوں کی شبیہ کو بھی مجرمانہ انداز میں پیش کیا جارہا ہے ۔

بھارتی ذرائع ابلاغ اس سلسلے میں بھارتی حکمرانوں کا ایک موثر آلہ سمجھا جاتا ہے عالمی سطح پر بھارت کے حوالے سے کئے گئے ایک تجزیاتی سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارتی معاشرے میں مسلمانوں کوسیاسی طور پر استعمال کرنے اور ان کا استحصال کرنے کی بات تو عام ہے تشہیر اور ترقی کیلئے بے بنیاد دعوؤں میں بھی مسلمانوں کا استعمال ہوتا ہے لیکن اب حالات یہاں تک پہنچ آئے ہیں کہ بھارت نے مسلم اقلیت کو بھارتی حکمران اپنے گھناؤنے جرائم کی انجام دہی میں بھی استعمال کررہے ہیں سروے میں کہا گیا ہے کہ ویسے تو مسلمانوں کا ہر موقع پر استحصال کیا جانے لگا ہے لیکن اب نتائج ایسے بھی سامنے آرہے ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں کی شبیہ کو بھی مجرمانہ انداز میں بگاڑنے کی کوششیں بھی عروج پر ہیں کمزور معیشت وسائل کی کمی محرومی اور دیگر مجبوریوں کا فائدہ اٹھا کر بے روزگار مسلمان نوجوانوں کو استعمال کیاجارہا ہے اور یہ سلسلہ بھارت کے شہری علاقوں سے لے کر دیہی اور قصبات تک پھیل چکا ہے اور یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ شہری علاقوں میں نہ صرف مسلمانوں کے پاس ذاتی مکانات ہیں بلکہ ان کے پاس مستقل روزگار کے بھی کوئی مواقع نہیں جبکہ بھارتی حکمرانوں نے دیہی علاقوں میں بھی مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے ان علاقوں میں نہ مسلمانوں کے پاس زمین ہے اور نہ ہی کوئی روزگار اس ابتر

صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی سرمایہ دار اور سیاسی قائدین منظم انداز میں مسلمانوں کا استعمال کرنے لگے ہیں سرو ے میں کہا گیا ہے کہ جو بھی حالات ہوں مسلمان صرف استحصال ، استعمال اور فائدہ حاصل کرنے کا ذریعہ بن گیا ہے حال ہی میں حیدر آباد شہر میں ایسے واقعات پیش آئے جس میں مسلمان نوجوانوں کو جرائم میں گرفتار کیا گیا لیکن بعد میں تحقیقات میں وہ بے گناہ ثابت ہوئے جبکہ گزشتہ دنوں کانگریس کے رہنما وکرم گوڑ کے معاملے پر ان چار مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا

وکرم گوڑ نے ان مسلمان نوجوانوں کو رقم دے کر قتل کی واردات سرانجام دلوائی اس کے علاوہ بھارت کے دیگر علاقوں نئی دہلی ، ممبئی ، حیدر آباد سمیت کئی علاقوں میں بھارتی پولیس اور ٹاسک فورس کی جانب سے کی گئی کارروائیوں میں مسلمان نوجوانوں کو سرقہ ، راہزنی ، ڈکیتی اور چوری کے واقعات میں گرفتار کیا گیا تعصب کی بات یہ ہے کہ ان میں کم سن عمر مسلمان بھی شامل تھے تاہم جب تحقیقات ہوئیں تو یہ معلوم ہوا کہ ان نوجون مسلمانوں کا نہ کوئی مجرمانہ ریکارڈ ہے اور نہ کسی جرائم پیشہ گروپ سے منسلک ہیں صرف بھارتی بااثر شخصیات علاقائی سیاسی قائدین نے انہیں جرائم پیشہ بنایا یہ بات بھی عام ہے کہ بھارت میں ذرائع ابلاغ کا مخصوص گوشہ بھی بروقت مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہوا ہے اس کے علاوہ ریاست تلنگانہ میں تقریباً 35لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں لیکن ان کی زرعی زمینوں پر وہاں کی بااثر شخصیات نے قبضے کئے ہوئے ہیں زمینیں واپس لینے پر انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے علاوہ ان کی عزتوں کوبھی پامال کیاجاتا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…