اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کی نااہلی۔۔۔ صحیح یا غلط؟ سی این این، بی بی سی، ہندوستان ٹائمز اور دیگر عالمی میڈیا کیا کہتا رہا؟ حیرت انگیز صورتحال

datetime 28  جولائی  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی نااہلی۔۔۔ صحیح یا غلط؟ سی این این، بی بی سی، ہندوستان ٹائمز اور دیگر عالمی میڈیا کیا کہتا رہا؟ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس میں نواز شریف کی نااہلیت کی خبر کو عالمی میڈیا نے خاص کوریج دی، مختلف میڈیا اداروں نے اپنی ویب سائٹ پر اس خبر کو اپنے انداز سے شائع کیا، بی بی سی جو برطانوی نشریاتی ادارہ ہے اس نے ویب سائٹ پر خبر میں کہا کہ پاکستان کے کسی بھی سویلین وزیراعظم نے اقتدار کی اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کی،

آگے چل کر ایک جگہ یہ لکھا کہ وزارتِ عظمی کے لیے ابھی تک تو کوئی نام سامنے نہیں آیا لیکن نواز شریف کے چھوٹے بھائی اور پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔ اسی طرح بھارتی نیوز ویب سائٹ ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ نے اپنی ویب سائٹ پر نااہلی کی خبر کی ہیڈ لائن میں لکھا کہ وزیراعظم نواز شریف نااہل قرار، اب کیا ہوگا۔ خبر کی تفصیل میں نااہلی کے بعد کی ممکنہ صورتحال پر لکھا کہ آیا عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیاجا سکتا ہے، کیا انتخابات قبل از وقت ہوں گے اور آخر میں یہ کہ کیا آرمی اقتدار پر دوبارہ قبضہ کر لے گی، اسی حوالے سے ایک دوسری خبر کی ہیڈ لائن میں کہا گیا کہ وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر نواز شریف کی جگہ ممکنہ طور پر شاہد خاقان عباسی لیں گے۔ اسی طرح امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کو عدالتی کارروائی کے ذریعے نااہل قرار دیا گیا ہے، ان کے دور وزارت عظمیٰ میں ملک میں اقتصادی ترقی ہوئی اور بہترین خارجہ پالیسی کے تحت چین کے ساتھ تعلقات مضبوط ہوئے اور سی پیک منصوبہ تشکیل پایا، اسی طرح امریکہ کے ہی ایک خبر رساں ادارے وائس آف امریکا نے لکھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے مطابق انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا اور ان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے تاہم نواز شریف نے کسی کا نام نہیں لیا۔

اے ایف پی جو کہ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ہے نے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل کرتے ہوئے مزید تحقیقات کا کام نیب کے حوالے کر دیا ہے، نیب زیر تفتیش افراد کو گرفتار کرنے اور ان پر فوجداری الزامات عائد کرنے کا اختیار رکھتا ہے، اس کے علاوہ یہ بھی واضح کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ابھی وزیراعظم کے عہدے کے لیے کوئی نام نہیں دیا گیا، وزیراعظم کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…