بیجنگ(آئی این پی)امریکی پیسیفک کمانڈر اسکاٹ سوفٹ نے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حکم دیں تو چین کے خلاف آئندہ ہفتے جوہری جنگ کا آغاز کیا جا سکتا ہے،چین امریکی اقتصادی زون کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کر سکتا ہے لیکن چین کو اقوام متحدہ کے تمام قوانین کو خود پر لاگو کرنا ہو گا،اقوام متحدہ نے تمام سمندری حدود اور قوانین کی وضاحت کی ہے،حکومتوں کو چاہئے کہ وہ چین کو قوانین بارے عملدر آمد کرنا سکھائیں،
چین خود تو آزاد سمندری حدود کا دعویٰ کرتا ہے پھر اسے یہ بھی خیال کرنا ہو گا کہ دوسرے ممالک کو بھی یو این وہی آزادی دیتی ہے جو چین کو حاصل ہے،معروف چینی روزنامہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے لکھا ہے کہ ایڈمرل سکاٹ سوفٹ ایک آسٹریلوی نیشنل یونیورسٹی سیکورٹی کانفرنس میں ایک مشترکہ امریکی و آ سٹریلوی فوجی مشق کے بعد ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حکم دیں تو چین کے خلاف آئندہ ہفتے جوہری جنگ کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین امریکی اقتصادی زون کو فوجی مقاصد کے لئے استعمال کر سکتا ہے لیکن چین کو اقوام متحدہ کے تمام قوانین کو خود پر لاگو کرنا ہو گا۔اقوام متحدہ نے تمام سمندری حدود اور قوانین کی وضاحت کی ہے۔یہ امریکہ کا بنیادی جمہوری حق ہے کہ وہ کسی بھی وقت اور جگہ پر شہریوں کے حقوق کی پامالی پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے اس پر کنٹرول کرے۔حکومتوں کو چاہئے کہ وہ چین کو قوانین بارے عملدر آمد کرنا سکھائیں، چین خود تو آزاد سمندری حدود کا دعویٰ کرتا ہے پھر اسے یہ بھی خیال کرنا ہو گا کہ دوسرے ممالک کو بھی یو این وہی آزادی دیتی ہے جو چین کو حاصل ہے۔پیسفک فلیٹ کے ترجمان کپتان چارلی براؤن نے بھی سوفٹ کے بیان کی توثیق کی ہے،براؤن کا کہنا تھا کہ ایڈمرل فوج کے شہری اتھارٹی کے اصول کے تحت بات کر رہے تھے،امریکی فوج نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے آئین کے دفاع کا حلف اٹھا رکھا ہے۔امریکی صدر کا حکم ماننا ہر امریکی افسر پر فرض ہے۔
امریکی صدر کے حکم پر کسی بھی جگہ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ہر دو سال بعد ہونیوالی ان مشقوں میں 36جنگی جہاز 220طیارے اور 33ہزار فوجی اہلکارشریک ہوئے۔یہ مشقیں آسڑیلیا کے اقتصادی زون کے 200میل اندر ہوتی ہیں۔