اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

مجھے گولی مت مارنا

datetime 1  اپریل‬‮  2015 |

شام (نیوز ڈیسک)شام گزشتہ چار سال سے خانہ جنگی سے دوچار ہے، اس جنگ نے شام کے معصوم بچوں کے دلوں کو کس قدر خوفزدہ کردیا ہے، اس کا ایک مظاہرہ یہ تصویر ہے، جس نے کروڑوں انسانوں کے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ جب فوٹوگرافر نے اپنے کیمرے کا رُخ اس کی جانب کیا تو اس معصوم بچی نے اس کو ہتھیار خیال کرتے ہوئے اپنے ہاتھ بلند کردیے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ خوف اس کے چہرے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ ہوديا ہے، شام کی ایک عام سی بچی۔ شام میں ایسے ایک نہیں لاکھوں بچے ہیں، جو اس المناک جنگ سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ یہ تصویر ترکی کے فوٹو گرافر عثمان سگرلی نے گزشتہ سال دسمبر شام کے ایک پناہ گزین کیمپ میں کھینچی تھی ۔جیسے ہی انہوں نے اس بچی کی تصویر لینے کے لیے کیمرے اٹھایا وہ سہم گئی۔ وہ کہتے ہیں’’اسے محسوس ہوا کہ یہ بندوق ہے اور اب گولی چلے گی۔ وہ ڈر گیا، اپنے ہونٹ بھینچ لیے اور ہاتھ اٹھا دیا۔‘‘ یہ تصویر پہلی مرتبہ جنوری میں ترکی کے اخبار میں شایع ہوئی تھی۔ غزہ پٹی کی فوٹو جرنلسٹ نادیہ ابو شبان نے جب اسے گزشتہ منگل کو ٹوئیٹ کیا تو یہ پوری دنیا میں پھیل گئی۔ بیشتر لوگ اس تصویر کو دیکھ کر جذباتی ہو گئے، اور ’میں رو پڑی‘،’یقین نہیں ہو رہا‘، ’انسانیت ہار گئی‘ جیسے تبصروں کے ساتھ اس کو پوسٹ کیا گیا۔اس بچی کا نام ہودیا ہے، وہ ابھی صرف چار برس کی ہے۔ شام کے غرب وسطی علاقے کے ایک شہر حماۃ میں ہونے والے بمباری میں اس کے والد ہلاک ہوگئے تھے۔ ترکی کی سرحد کے ساتھ وہ اپنی والدہ اور تین بہن بھائیوں کے ہمراہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہے۔ اس کا گھر یہاں سے تقریباً 150 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ شام میں نقل مکانی پر مجبور ہونے والے ہزاروں افراد نے پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ جنگ کا شام کے لوگوں پر کیا اثر ہے یہ بڑوں سے زیادہ بچوں کی حالت سے ظاہر ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے مطابق شام میں جدوجہد کی وجہ نقل مکانی کرنے والے بچوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے. 2011 میں صدر اسد کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک 17 لاکھ افراد کا بطور پناہ گزین اندراج کیا جاچکا ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…