ریوڈی جنیرو(این این آئی)برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں ریاضی کے عالمی اولمپیاڈ میں شریک شامی ٹیم میں بشار الاسد کا بیٹا حافظ بھی شامل تھا تاہم اس نے اپنی کارکردگی سے سب لوگوں کو مایوس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ بشار کا بیٹا چھ ارکان پر مشتمل شامی ٹیم میں چھٹی اور آخری پوزیشن پر رہا جب کہ اسی ٹیم کے طالب علم مارک جبور نے اپنے ساتھیوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور چاندی کا تمغہ لے کر وطن لوٹا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق مقابلے میں دنیا بھر سے 615 طالب علموں نے شرکت کی جن میں حافظ بشار الاسد نے بدترین کارکردگی کی بدولت 528 ویں پوزیشن حاصل کی۔ اس کے درست جوابات کا تناسب صرف 14.17% رہا۔ حافظ کا ہم وطن مارک جبور عالمی سطح پر 82 ویں پوزیشن پر رہا جس نے اس کو چاندی کے تمغے کا حق دار بنا دیا۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے بہت سے تبصروں میں بعض کے نزدیک مقابلے میں “کسی دھونس اور دھاندھلی کا وجود نہیں تھا” اس لیے حافظ بشار الاسد کو وہ ہی پوزیشن (آخری) ملی جس کا وہ مستحق تھا۔