اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وجرانوالہ کے معروف صحافی محبوب حسین جو کہ ایک نجی ٹی وی میں کام کرتے ہیں انہوں نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہ گزشتہ روز گھر سے اپنے بھائی کے ہمرا ہ گاڑی پر لاہور کیلئے نکلا توجی ٹی روڈ پر انہوں نے پولیس اہلکارکو لفٹ دی جو لاہور آنا چاہتا تھا ۔” میں نے پولیس افسر کو بتایا کہ میں نیوز چینل میں کام کرتا ہوں اورہم ہمیشہ پولیس فورس کی مثبت کاوشوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے ہیں “۔ محبوب محسن کا کہنا تھا کہ میں نے اے ایس آئی فیاض کو کہا کہ میڈیا عام طور پر پولیس کیلئے زیادہ سے زیادہ ذرائع اور دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہل خانہ کو امدادی رقم دلوانے کیلئے آواز بلند کرتا ہے جس پر اس نے فوراُُ جواب دیا کہ ”تو کیا یہ سب کچھ کافی ہے ؟ ”اس کے اس سوال نے مجھے خاموش کروادیا “۔” میں نے اس سے پوچھا آپ کی ڈیوٹی کس وقت شروع ہوتی ہے تو اس نے مسکراتے ہوئے کہا صبح کے وقت اور جب میں نے پوچھا کہ ختم کب ہوتی ہے تو اس کا جواب تھا کہ ہماری ڈیوٹی کبھی ختم نہیں ہوتی “۔صحافی کا کہنا تھا کہ لاہور پہنچنے پر ہم نے اسے منزل مقصود پر اتار دیا اور ارفع کریم ٹاور کے قریب اپنے دفتر میں چلے گئے جس کے کچھ دیر بعد دوپہر کو دھماکا ہو گیاجس کے بعد ہم گھر چلے گئے ۔”جب میں گھر پہنچا اور ٹی وی لگا کر دیکھا تو اے ایس آئی فیاض کی تصویر سکرین پر چل رہی تھی جو اس دھماکے میں شہید ہو چکے تھے۔محبوب حسین بتاتے ہیں کہ شہید اے ایس آئی فیاض سے ہونیوالی آخری گفتگو ابھی میرے دماغ میں تھی کہ اس کی شہادت اور ٹی وی پر چلنے والی اس کی تصویر نے مجھے توڑ کر رکھ دیا۔