منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

بس نواز شریف کے بولنے کی دیر ہے

datetime 13  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان کے ازلی دشمن نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر جو محاز کھولا اس کے پس منظر میں بہت سے مقاصد کا ر فرما ہیں اور وہ اس نئی محاز آرائی سے بھارت تمام مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نواز شریف تنے ہوئے رسے پر چل رہے ہیں۔ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے اندورنی مسائل سے فائدہ اٹھایا اس وقت بھی یہی صورتحال ہے۔ پاکستان میں اس وقت آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ اور پاک فوج نے اس میں کامیابی کی نئی مثال قائم کر کے شمالی وزیرستان دہشت گردوں کے اکثر ٹھکانے تہس نہس کر کے یا تو ان کو ختم کر دیا ہے۔ یا وہاں سے نکل بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان دہشت گردوں کو بھارت کی ہمیشہ سے حمایت حاصل رہی ہے۔ ان کے خاتمے سے بھارت کو پریشانی لاحق ہوئی اور اس نے لائن آف کنٹرول پر نیا محاز کھول دیا۔ کیونکہ بھارت تو پاکستان کی ترقی ایک آنکھ نہیں بہاتی ۔ اگر یہاں جمہوریت فروغ پائے گی تو امن قائم ہوگا۔ امن ہو گا تو سرمایہ داری ہو گی اور پاکستان ترقی کی شاہراہ پر چل پڑے گا۔ نریندرمودی برداشت نہیں کر سکتے ان کا ماضی پاکستان دشمنی سے بھرا پڑا ہے۔ وہ نواز شریف کی حکومت کے لیے مسائل پیدا کر کے پاکستان کی ترقی روکنا چاہتا ہے۔ انکی کوشش ہے کہ وہ لڑائی کا ماحول پیداکریں۔ وزیراعظم نواز شریف فوج کو جنگ میں لائیں ۔ دوسری صورت میں اگر وہ فوج کو بھارت کے خلاف جوابی کاروائی کی بھرپور حمایت نہیں کرتے تو فوج وزیراعظم نواز شریف سے ناراض ہو جائے گی۔ جس سے ان کی حکومت جا سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔ دھرنے بھی اسی سلسلہ کی کڑی تھے۔ اب امکان ہے کہ ان کی شدت میں اضافہ ہو گاجس سے نواز شریف کیلئے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ اب تک وزیر اعظم نواز شریف نے ان سب معاملات پر احتیاط برتی ہے۔ وہ اکسانے کے باوجود بہت کم بولنے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی خاموشی سے ان کے مسائل کم ہو سکتے ہیں۔ اگر انہوں نے زبان کھولی تو شاید معاملات ان کے کنٹرول میں نہ رہیں۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…