منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

الطاف حسین کے تین ممکنہ جانشین، نام تجویز

datetime 31  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک)جب متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے پارٹی کا سب سے بااختیار عہدہ چھوڑنے کافیصلہ چندگھنٹوں میں واپس لیا تو چند سیاسی مبصرین ہی اس وقت حیرت زدہ رہ گئے ہوں گے، لیکن ان کے تین جانشینوں کے ناموں کے پہلی مرتبہ اعلان پر بڑے پیمانے پر تعجب کا اظہار کیا گیا۔ایک ٹیلی فونک خطاب کے دوران جو پیر کی علی الصبح نجی نیوز چینلز پر نشر کیا گیا، الطاف حسین نے اپنی پارٹی کے منتخب نمائندوں اور عہدے داروں کے ایک اجلاس سے کہا کہ وہ فاروق ستّار، ندیم نصرت یا محمود انور میں سے ان کی جگہ کسی کا انتخاب کرسکتے ہیں، اس لیے کہ وہ پارٹی کی قیادت سے دستبردار ہونا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیو ایم کے سب سے سینئر رہنما ہیں، جن کا تعلق کراچی سے ہے۔ندیم نصرت اور محمود انور لندن میں رہتے ہیں اور ان کی الطاف حسین کے ساتھ وابستگی تین اور دو دہائیوں پر مشتمل ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار اور محمود انور پارٹی کی رابطہ کمیٹی کے رکن ہیں، جبکہ ندیم نصرت رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینیر کے طور پر پارٹی کے سربراہ کے نائب کی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا ’’اگر میں نے پارٹی کی قیادت جاری رکھی تو ہماری کمیونٹی کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جائے گی، لہٰذا قوم کو اس ظلم سے محفوظ رکھنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ میں مستعفی ہوجاؤں۔‘‘الطاف حسین نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ وہ شام کو اکھٹا ہوکر اپنے نئے رہنما کا انتخاب کرلیں۔جب الطاف حسین نے اصرار کیا کہ ان کا پارٹی کی قیادت چھوڑنے کا فیصلہ اٹل ہے، تو جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ یہ اجلاس خورشید بیگم میموریل کمپلیکس کے آڈیٹوریم میں جاری تھا، جبکہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نائن زیرو ہیڈکوارٹر پہنچ گئی تھی، اور وہ نعرے لگارہے تھے کہ وہ الطاف حسین کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔الطاف حسین نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات سے پریشان ہوگئے تھے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے لندن میں ان کی لندن میں رہائش پر ان کے خلاف گستاخانہ الفاظ استعمال کیے اور ان پر فوجی ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کی حمایت کا الزام لگایا۔انہوں نے سوال کیا ’’عمران خان، کیا آپ نے مشرف کی ان کے ریفرنڈم میں حمایت نہیں کی تھی؟‘‘’’میں آنے والی نسلوں کے مستقبل کی خاطر پچیس سال سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہا ہوں، لیکن کچھ سیاستدان میرے خلاف الزامات عائد کررہے ہیں، اور گستاخانہ الفاظ کا استعمال کررہے ہیں۔‘‘
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی کے کارکنان اور عہدے داروں نے ٹیلی ویڑن پروگراموں میں ان کا دفاع نہیں کیا۔ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹیرینز نے اعلان کیا کہ اگر الطاف حسین نے اپنے فیصلے پر نظرثانی نہیں کی تو وہ اسمبلیوں اور سینیٹ سے استعفے دے دیں گے۔چند گھنٹوں کے بعد الطاف حسین نے ’’کارکنوں کے اصرار‘‘ پر اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔انہوں نے کراچی کے حلقہ این اے۔246 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو تبدیل کرنے کے اقدامات کے خلاف خبردار کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…