کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی سینیٹر جان مکین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں عسکریت پسندی اور بالخصوص حقانی نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے امریکا پاکستان کی مدد پر انحصار کیے ہوئے ہے۔دورہ کابل کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین جان مکین کا کہنا تھا، ‘ہم یہ واضح کرچکے ہیں کہ افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں اور حقانی نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے ہم پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں۔امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ ‘اگر پاکستان اپنا رویہ نہیں بدلتا تو شاید ہمیں پاکستانی قوم کی طرف اپنا رویہ بدلنا چاہیے۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹر کا یہ بیان ان کی قیادت میں امریکی سینیٹرز کے وفد کے دورہ اسلام آباد کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جہاں پاکستانی حکام نے انہیں خطے کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔امریکی سینیٹرز کا دورہ اسلام آباد اور کابل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کی جانب سے طالبان کا صفایا کرنے اور افغان فورسز کی حمایت کے لیے مزید فوجیوں کو بھیجے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔جان مکین نے افغانستان میں 16 سال سے جاری جنگ کے لیے فوجیوں کی تعداد سے زیادہ ‘جیت کی حکمت عملی پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘دنیا کی سب سے مضبوط قوم کو اس جنگ کو جیتنا چاہیے’ جس کے لیے فوجی دباؤ کے ساتھ ساتھ سفارتی کوششوں کی بھی ضرورت ہے۔