لاہور( این این آئی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پورے پنجاب میں کارکنوں میں لاٹھیاں سپلائی کی جارہی ہیں ،پانامہ کے معاملے میں غیر ملکی دباؤ بھی شروع ہوچکا ہے ،سپر سکس کو دبئی سے اربوں کا لالچ دے کرخریدنے کی کوشش کی گئی ہے ،جے آئی ٹی کوکسی صورت بھی قطری شہزادے کے دربارمیں پیش ہونا چاہیے ،
ہمارے بچوں کے جس عمر میں شناختی کارڈ بنتے ہیں شریف خاندان کے بچے اس وقت اپنے والد کو ایک ، ایک ارب روپے کے تحائف دے رہے تھے ،حکمران چاہتے ہیں کوئی آمر آئے اور نظام کو ہی لپیٹ دے اور ان کی جان بچ جائے لیکن ہم جمہوریت بچائیں گے اور چوروں کو سزا ملے گی۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان کے حساس ترین ہفتے گزر رہے ہیں جس میں میک اینڈ بریک کی صورتحال ہے ،قانون اور چوروں کی لڑائی ہے ۔ یہاں لوگ چوری کے پیسوں کے پیچھے کھڑے ہیں اور کہہ رہے ہیں ان سے یہ نہ پوچھا جائے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے ۔ یہ قوم کا پیسہ ہے اس لئے چوروں کو عدلیہ کے ذریعے حقیقی سزا ملنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ لوگ جمہوریت کے چمپئن بن رہے ہیں جن کی وجہ سے جمہوریت کو شدید خطرات لا حق ہو سکتے ہیں ۔ صاحبزادی مریم نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے جارہی ہیں اور پورے پنجاب میں لاٹھیاں سپلائی کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پانچ ججز نے عدلیہ کا وقار بلند کیا اور اس کی تاریخ نہیں ملتی ۔ سپر سکس کو دبئی سے اربوں سے خریدنے کی کوشش کی گئی ۔ سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی ماہین فاطمہ کا بیان سامنے آیا ہے کہ چیئرمین نے بیان دلوانے کیلئے دباؤ ڈالا اور ان کی ٹرانسفر کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی بننے پر مٹھائیاں بانٹی گئیں اور چھبیاں ڈالی گئیں اور اور اپ کہتے ہیں کہ قطری شہزادے کو بلاؤ ۔
اگر وزیر اعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو سکتا ہے تو جے آئی کو کسی صورت بھی قطری شہزادے کے دربار میں پیش نہیں ہونا چاہیے ۔ پانچ ججز کہہ چکے ہیں کہ قطری شہزادے کے خط کی کوئی اہمیت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے جو زبان استعمال کی ہے وہ اس بازار میں بھی استعمال نہیں کی جاتی ۔164کے بیان کے تحت راولپنڈی میں پھانسیاں لگی ہیں اور اسحاق ڈار کہہ رہے ہیں کہ اس بیان میں پکوڑے بیچو۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے نواز شریف کے بارے میں ایسی ایسی باتیں کی ہیں جو اس مجمع میں نہیں بتائی جا سکتیں انہوں نے یہاں تک کہا تھاکہ خود چلا گیا اور ہمیں یہاں چھوڑ گیا ہے ۔ اخباروں میں چھپا ہے جب فاضل جج نے اسحاق ڈار سے پوچھا کہ آپ پر کوئی دباؤ تو نہیں آپ تھوڑا انتظار کر کے بیان دیدیں توانہوں نے کہا تھاکہ میں کسی دباؤ کے بغیر بیان دے رہا ہوں بلکہ انہوں نے ایک صفحے پر دو ، دو مرتبہ دستخط کئے ،
یہ کاغذات میں ہیر اپھیری کے ماہر ہیں اور یہ بھی ہو سکتاہے کہ مریم بی بی کے جعلی دستخط بھی انہوں نے کئے ہوں۔کوئی یہ ماننے کو تیار نہیں فلیٹس قطری شہزادے کے ہیں اگر اس طرح دستاویزات مان لی گئیں تو کل کوئی بینکاک کے نائٹ کلب سے دستاویزات لے آئے گا اور کہے گا کہ کسینو سے چھ ملین پاؤنڈجیتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت بڑے آدمی کے گھر کی کنیز بن گئی ہے ، ملک میں جتنے بھی سیاستدان ہیں وہ فوج کے گملوں اور نرسیوں میں پیدا ہوئے ہیں ، میرے باپ کو کوئی نہیں جانتا تھا شیخ رشید واحد شخص ہے جسکی وجہ سے لوگ کہتے تھے کہ یہ شیخ رشید کا والد ہے کسی نے یہ نہیں کہا کہ یہ شیخ احمد کا بیٹا ہے ،میں واحد شخص ہوں جو نواز شریف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی مرضی کے بغیر کوئی افسر تعینات نہیں ہوتا یہ یہاں کوالٹی نہیں بلکہ لائلٹی دیکھتے ہیں،کیا ہم نے ان ان خاندانوں کے غلام ہی رہنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں فوج کو تباہ کرنے کا ایجنڈا دیا گیا ہے ، اگر عراق میں فوج زندہ ہوتی تو اس ملک کا کبھی یہ حال نہ ہوتا ، ایک عالمی ایجنڈے کے تحت اسلام میں تباہی لائی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ داماد جی نے جے آئی ٹی کے معاملے کو نظریہ پاکستان پر حملہ قرار دیدیا ، عجیب بات ہے کہ ہم نہ ہوئے تو ملک کے لئے خطرہ پیدا ہو جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ کوئی آمر آئے اور نظام کو ہی لپیٹ دے اور ان کی جان بچ جائے لیکن ہم جمہوریت بچائیں گے اور چوروں کو سزا ملے گی اور یہ وہاں ہوں گے جو ان کا اصل مقام ہے ۔انہوں نے خواجہ سعد رفیق کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک بہت بڑے باپ کا بہت چھوٹا اور ٹینڑا بیٹا ہے ۔