اسلام آباد (آن لائن) وزیر خزانہ اسحاق ڈار جے آئی ٹی کے سوالات کا جواب دینے کی بجائے لا تعلقی کا اظہار کرتے رہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر اسحاق ڈار کا رویہ انتہائی سخت رہا وہ ہر سوال پر اپنی لا تعلقی کا اظہار کرتے رہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز میں بیان حلفی کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان سے جب سوال کیا گیا تو کہا کہ میرا اس سے کیا تعلق؟ اسحاق ڈار شریف خاندان کے منی ٹریل کا بھی معقول جواب نہ دے سکے۔
پاکستان بھر کی مزید خبریں پڑھیں
وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے پی ٹی وی پر متنازعہ پروگرام نشر کرنے کا نوٹس لے لیا
پشاور(آن لائن) وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے پی ٹی وی پر متنازعہ پروگرام نشر کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے اور سیکرٹری اطلاعات و نشریات کو خصو صی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ غفلت کے مرتکب پی ٹی وی کے اہلکاروں کیخلاف فوراً انکوائری مکمل کر کے رپورٹ تیار کریں۔ اس کے علاوہ انہوں نے متنازعہ شاعر پر، جس نے پشتون برادری کی دل آزاری کی، پر پی ٹی وی پروگرامز میں شرکت پر تاحیات پابندی لگا دی۔ اس سے پہلے وفاقی سیکرٹری اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ جو کہ پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، نے متنازعہ پروگرام پر فوری ایکشن لیتے ہوئے اس پروگرام کے نتیجہ میں پشتون برادری کی دل آزاری پر معذرت کرتے ہوئے یقین دلایا کہ پی ٹی وی ایک قومی ادارہ ہونے کی حیثیت سے ایک سخت اور غیر جانبدار ایڈیٹوریل پالیسی پر عمل پیرا ہے جس میں کسی بھی شخص، گروہ یا قومیت کی دل آزاری کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے اس واقعہ میں ملوث پی ٹی وی اہلکاروں کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کا یقین دلایا۔
آئی جی پنجاب کی بارشوں اور سیلاب کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر ہنگامی پلان وضع کرنے کی ہدایت
راولپنڈی (آن لائن)آئی جی پنجاب محمدعثمان خٹک کی بارشوں اور سیلاب کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر ہنگامی پلان وضع کرنے کی ہدائیت کر دی ہے اس ضمن میں شہریوں کی جان ومال اور املاک کی حفاظت کے لئے تمام اضلاع کے ڈی پی اوز، سی پی اوز اور سی سی پی اوز کو جاری مراسلہ میں ہدائیت کی گئی ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے متعلقہ کسی بھی طرح کی معلومات بروقت پہنچانے کیلئے تمام اضلاع میں سپیشل کنٹرول روم بنائیں جائیں جبکہ سنٹرل پولیس آفس(سی پی او) کے مرکزی کنٹرول روم سے براہ راست منسلک ہونگے جو چوبیس گھنٹے کام کریں گے آرپی اوز اور ڈی پی اوزکو ہدائیت کی گئی ہے کہ سیلاب اور تیز بارشوں سے پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی براہ راست خود نگرانی کریں اور مقامی انتظامیہ ،محکمہ آبپاشی اور فلڈ ریلیف اینڈ کرائسس مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی روابط رکھیں مراسلہ میں زور دیا گیا ہے کہ ہنگامی حالات کیلئے تشکیل کردہ پلان پر من و عن عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور ایمرجنسی صورتحال صوبے بھر میں اہم تنصیبات اور امدادی کیمپوں کی حفاظت کیلئے غیر معمولی اقدامات کر کے شہریوں کی جائیداد، قیمتی اثاثوں اورجان و مال کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور ہنگامی حالات کی صورت میں پرخطرمقامات اور اہم تنصیبات پر فورس کے اضافی دستے بھی تعینات کئے جائیں جبکہ صوبے میں ممکنہ سیلابی خطرے کی صورت میں حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔