اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

دنیا کے سب سے طویل القامت شخص ’عالم چنہ‘ کی حیران کن تصاویر منظر عام پر آ گئیں!!

datetime 2  جولائی  2017 |

سیہون(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے سب سے طویل القامت شخص کا اعزاز رکھنے والے عالم چنہ کی آج 19ویں برسی ہے ‘ وہ دو جولائی 1998 کو نیویارک میں طویل علالت کے سبب انتقال کرگئے تھے۔سیہون شریف سے کچھ دور بچل چنہ گاؤں میں عالم چنہ 1953 میں پیدا ہوئے تھے، جہاں سے وہ صرف پرائمری تعلیم حاصل کرسکے۔ عالم چنہ کی عمر 10برس تھی جب ان کا قد تیزی سے بڑھنا شروع ہوا۔جب وہ 16 سال کی عمرکو پہنچے تو ان کا قد اور تیزی کے ساتھ بڑھنے لگا۔

یہاں تک کہ ان کے سونے کے لیے چارپائی کے بجائے ایک لکڑی کا تخت بنوایا گیا جس پر وہ سوتے تھے۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عالم چنہ کے ایک رشتے دار ‘ جو ان کا دوست بھی تھا ۔ اس نے پاکستان میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے دفتر سے رابطہ کیا جس نے عالم چنہ کی معلومات لے کر لندن بھیج دیں اب عالم چنہ کا قد 7 فٹ 8 انچ تک پہنچ چکا تھا اور وہ 16 میٹر والی شلوار قمیض بنواتے تھے اور پاؤں کے لیے 22 انچ کا جوتا آرڈر دے کر تیار کرواتے تھے ۔طویل القامت ہونے کے سبب نہ صرف ان کا خرچہ بڑھ گیا بلکہ لوگ بھی انہیں بڑی توجہ سے دیکھتے تھے۔ اس کے علاوہ سفر کرنے میں بھی دشواری ہوتی تھی۔ جب انہیں سیہون شریف کے مزار پر نوکری ملی تھی تو اس کی تنخواہ صرف 2500 روپے تھی۔سنہ 1981 میں عالم چنہ کو دنیا کا لمبا ترین شخص قرار دے کر ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیاجس کی وجہ سے وہ شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئےاور دنیا کے مختلف ملکوں سے انہیں ا پنے ہاں آنے کی دعوتیں ملنے لگیں۔سنہ 1985 میں بنگلہ دیش کے ایک شخص کو دنیا کا لمبا ترین آدمی قرار دے دیا گیا۔ تاہم اس کے انتقال کے بعد پھر دوبارہ عالم چنہ ایک بار پھر دنیا کا لمبا ترین آدمی قرار دے دیا گیا۔انہوں نے اپنے لمبے قد کے سبب دنیا کے کئی ممالک دیکھےاور انہیں تقریباً 18 سو سے زیادہ ایوارڈز، شیلڈز اور انعامات مل چکے تھے۔

بہت بڑے قد کی وجہ سے وہ اکثر پبلک ٹرانسپورٹ جس میں بس شامل تھی سفر کرتے تھے یا پھر ٹرین میں آتے جاتے تھے۔ اس صورتحال کو دیکھ کرسابق ملٹری صدر ضیا الحق نے انھیں ایک خصوصی کار کا تحفہ دیا ۔پہلی شادی پشاور سے تعلق رکھنے والی ایک پٹھان خاندان کی لڑکی سے ہوئی تاہم ذہنی ہم آہنگی نہ ہوسکنے کے سبب کچھ عرصے بعد طلاق ہوگئی‘ سنہ 1989 میں ان کی شادی نسیم عرف نصیبو سے ہوگئی جسن کی کوکھ سے ایک بیٹے کی ولادت 14 جولائی 1990 میں ہوئی جس کا نام عابد رکھا گیا۔

عالم چنہ کو حکومت کی جانب سے ایک خصوصی مکان بنا کے دیا گیا تھا جس کے دروازے کی لمبائی دس فٹ تھی اور جس پلنگ پر وہ سوتے تھے وہ بھی 10 فٹ کا تھا۔عالم چنہ کے پانچ بھائی اور تین بہنیں تھیں جن کا وہ بڑا خیال رکھتے تھے اور ان سب کے قد نارمل تھے۔ شادی کے چار سال بعد ایک روڈ حادثے میں اس کی کولہے اور ریڑھ کی ہڈی کو بڑا نقصان ہوا تھا جس کی وجہ سے انھیں چلنے پھرنے میں دشواری ہونے لگی تھی۔دنیا کے سب سے طویل القامت شخص گردے کے مرض میں مبتلا ہوگئے تھے

اورپاکستان میں ڈاکٹروں نے انھیں یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنا علاج باہر ممالک کے کسی بڑے اسپتال میں کروائیں جہاں پر جدید سہولتیں موجود ہوں۔ اس سلسلے میں عالم چنہ نے حکومت کو علاج کے لیے اپیل کی جسے منظور ہونے میں 6 مہینے لگ گئے اور جب وہ امریکہ کے اسپتال میں پہنچےتودیر ہوچکی تھی۔ہائی بلڈ پریشر اور شوگر جیسی بیماریوں کی وجہ سے اس کی طبیعت بہت خراب رہنے لگی جب کہ زیر علاج رہتے ہوئےانہیں چار ہارٹ اٹیک ہوئے، بالاخر 2 جولائی 1998 میں نیویارک کے اسپتال میں انہوں نے دم توڑ دیا۔

ان کی موت سے پاکستان د نیا کے لمبا ترین قد رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ شخص سے محروم ہوگیا۔پاکستانی کے اس مایہ ناز شخص کی میت 10 جولائی کو امریکہ سے کراچی لائی گئی جہاں سے ان کے لیئے بنائے گئے خصوصی تابوت کو سڑک کے ذریعے سیہون پہنچایا گیا اور انہیں لعل شہباز قلندر کے احاطے میں بنی مسجد کے برابر میں دفن کیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…