لندن(آن لائن) سابق انگلش فاسٹ بولر اسٹیو ہارمیسن نے انکشاف کیا کہ 2004 میں بد روحوں نے خودکشی کا سوچنے پر مجبور کردیا تھا، جس پر مجھے ماہرنفسیات سے رابطہ کرنا پڑا۔اسٹیو ہارمیسن اپنے کیریئر کے عروج پر ڈپریشن کا شکار رہے تھے، انھوں نے یہ باتیں مقامی اخبار میں چھپنے والی اپنی آپ بیتی میں بیان کیں، جس کا عنوان تیز بدروحیں ہے۔ انھوں نے لکھا کہ اس وقت مجھے دنیا کا بہترین بولر خیال کیا جا رہا تھا،
آسٹریلوی اسپنر شین وارن نے مجھے آل ٹائم ٹاپ 50 بولرز میں شامل کیا تھا، اسٹیو ہارمیسن کے ساتھی پلیئرز مارکوس ٹریسکوتھک اور اینڈریو فلنٹوف کو بھی اسی نوعیت کے مسائل کا سامنا رہا۔اسٹیو ہارمیسن نے بتایا کہ 2004 کی ٹیسٹ رینکنگ میں میری ٹاپ پوزیشن تھی لیکن دوسری جانب میں اپنی کامیابی کا جشن منانے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔ ہماری ٹیم اس سیزن میں تمام 7 ٹیسٹ جیتی تھی لیکن میں روشنیوں کے بجائے خود کو تاریکیوں میں جاتا محسوس کررہا تھا، بدروحیں مجھے سفر میں پریشان نہیں کرتی بلکہ وہ میرے گھر پر آتی تھیں، میں نے اس بابت انگلش ٹیم ڈاکٹر پیٹر گریگوری سے بات کی اور ماہر نفسیات سے بھی رابطہ کیا تھا، انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا کبھی میں نے خود کو نقصان پہنچانے کا سوچا جس پر میرا جواب تھا کہ شاید ایسا ہوا تھا۔