جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

حاکم وقت ’’ولید‘‘ کو نصیحت

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمرؒ دارالخلافت دمشق میں ولید کی مجلس شوریٰ کے رکن مقرر ہو گئے تھے چنانچہ اب حالت یہ تھی کہ آپؒ کو جب بھی موقع ملتا تو آپ ولید کو اس کے عمال و حکام کے سلسلہ میں آڑے ہاتھوں لیتے اور ’’الدین النصیحہ‘‘ کے طور پر اس کی خیر خواہی کرتے ہوئے اس کو بعض دفعہ ڈانٹ بھی دیتے۔چنانچہ ایک روز ولید سے فرمایا: ’’امیرالمومنین! میں آپ کو ایک نصیحت کرنا چاہتا ہوں،

لہٰذا جب آپ خلافت کے کام سے مکمل طور پر سکون و اطمینان کی حالت میں ہوں تو آپ مجھ سے وہ نصیحت معلوم کر لیں۔ ولید نے پوچھا۔ اس وقت اس نصیحت سے کون سی شے مانع ہے۔ فرمایا: مانع تو کچھ نہیں لیکن آپ کا قلب چونکہ اس وقت سکون سے عاری ہے۔ لہٰذا آپ اطمینان اور دل جمعی کے ساتھ اس کو سن نہیں پائیں گے۔ چنانچہ کچھ عرصہ بعد ایک روز سیدنا عمرؒ شامیوں کی ایک جماعت کے ساتھ بارگاہ خلافت میں حاضر ہوئے تو ولید نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہا: ’’ابو حفص! آپ وہ نصیحت فرمائیں۔ سیدنا عمر نے فرمایا: امیرالمومنین! سنیے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ ناحق خون بہانا ہے۔ آپ کے گورنر اور امراء لوگوں کو ناحق قتل کر ڈالتے ہیں اور آپ کو اس کا سچا جھوٹا جرم لکھ کر بھیج دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس گناہ عظیم کے بارے میں آپ ہی سے باز پرس کریں گے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں پکڑ آپ ہی ہو گی کیونکہ آپ نے انہیں گورنر مقرر کیا ہے۔ لہٰذا آپ انہیں لکھ دیں کہ کوئی گورنر کسی کو قتل نہ کرے جب تک کہ اس جرم کی آپ کو اطلاع نہ دی جائے اور پھر اس کے اس جرم پر شرعی شہادت پیش نہ کی جائے۔ پھر آپ خود اس کے بارے میں اپنا حکم صادر فرمائیں کہ وہ واجب القتل ہے یا نہیں۔ بات درست تھی۔ لیکن نازک مزاج شاہاں تابِ سخن ندارد کے اصول کے تحت ولید کو غصے تو بہت آیا لیکن وہ اپنا غصہ پی گیا اور بولا ’’ابو حفص! اللہ تعالیٰ آپ پر اپنی برکات نچھاور فرمائے۔‘‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…