جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

کوئی بھی چیز بغیر مقصد کے نہیں

datetime 3  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک تپتے ہوئے صحرا میں ایک تنِ تنہا درخت تھا جو صحرا میں آگ برساتی دھوپ کے باوجود اپنی زندگی کے ایام بخوبی پورے کر رہا تھا۔ صحرا میں اس درخت اور تپتی ہوئی ریت کے علاوہ کچھ بھی نہ تھا۔ ایک دن ایک عقاب اس درخت کی ایک شاخ پر آکر بیٹھ گیا۔وہ درخت کو اتنے بڑے صحرا میں اکیلادیکھ کر حیرت کا شکار ہوا کہ اس اکیلے درخت کا یہاں کیا کام۔۔چنانچہ اس نے درخت سے سوال کیا، کہ تمہیں اس دہکتی ریت پررہنے میں کیا دلچسپی ہے؟یہاں تمہاری ضرورت کس کو ہے؟ درخت نے جواب دیا:

تمہیں ضرورت ہے میری۔۔عقاب نے حیران ہو کر کہا مجھے بھلا تمہاری کیا ضرورت؟؟درخت نے کہا کہ اگر میں یہاں نہ ہوتا تو تم میری شاخوں پر بیٹھنے کے بجائے گرم ریت پر بیٹھتے تو زیادہ دیر زندہ نہ رہ پاتے۔ اور اس صحرا میں تم بھی تو اکیلے ہو۔یہاں تمہاری ضرورت کس کو ہے؟میری شاخوں پر بیٹھ کر یہ سوچ رہے ہو کہ میری ضرورت کس کو ہے؟عقاب کو درخت کی بات درست معلوم ہوئی اور پھر اس نے سوچا کہ اگر یہ درخت یہاں نہ ہوتا تو میں اکیلا رہ جاتا اور مجھے صحرا کی گرم ریت پر بیٹھنا پڑتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…