جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

بدلہ

datetime 3  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راستے سے گزرتے ایک بوڑھے آدمی کی ایک نوجوان سے تو تکرار ہوگئی‘تھوڑی دیر بحث مباحثہ کے بعد نوجوان وہاں سے چلا گیا‘ بوڑھے آدمی کا غصہ اب بھی اپنی جگہ قائم تھا‘ وہ کسی طرح اس سے اس لڑائی کا بدلہ لینا چاہتا تھا‘ جسمانی طور پہ کمزور ہونے کی وجہ سے وہ نوجوان سے مار پیٹ تو نہیں کر سکتا تھا لیکن اس نے اس کا ایک اور حل نکالا‘بوڑھے نے نوجوان کے بارے میں”افواہ“ پھیلانا شروع کردی کہ وہ”چور“ ہے۔ وہ ہر رہگزر سے یہی بات کرتا‘ کئی لوگ اسکی بات کو ان سنا کرتے لیکن چند لوگ یقین بھی کرلیتے تھے۔

کچھ دن گزرے تو پاس کے علاقے میں کسی کی چوری ہوگئی۔ لوگوں کے دلوں میں بوڑھے نے پہلے ہی نوجوان کے خلاف شک ڈال دیا تھا‘ چوری کے الزام میں نوجوان کو پکڑ لیا گیا لیکن چند ہی دنوں میں اصل چور کا پتا لگنے پہ اسے کو رہائی مل گئی۔رہا ہوتے ہی اس نے علاقے کے سردار سے بوڑھے آدمی کی شکایت کی جس کی بنا پہ بوڑھے کو پنچائیت میں بلایا گیا۔ بوڑھے نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے صفائی پیش کی‘ سردار نے بوڑھے کو حکم دیا کہ اس نے جو جو افواہ نوجوان کے بارے میں پھیلائی ہے‘ وہ سب ایک کاغذ پہ لکھے اور پھر اس کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے چوراہے میں جا کے ہوا میں اڑا دے‘ اگلے دن بوڑھے کی قسمت کا فیصلہ ہونا تھا۔بوڑھا سردار کا حکم بجا لیا‘ کاغذ پہ سب کچھ لکھا اور اس کے ٹکڑے ہوا میں اڑا دیے۔ اگلے دن جب پنچائیت لگی‘ سبھی لوگ جمع ہوئے‘ بوڑھے نے رحم کی استدعا کی‘ سردار نے کہا کہ اگر وہ سزا سے بچنا چاہتا ہے تو کاغذ کے وہ سارے ٹکڑے جمع کرکے لائے جو کل اس نے ہوا میں اڑا دیے تھے۔ بوڑھا پریشان ہو کے بولا کہ یہ تو ناممکن سی بات ہے‘سردار نے جواب دیا کہ تم نے نوجوان کے بارے میں اسی طرح ہوا میں افواہ پھیلائی‘ تمہیں خود بھی اندازہ نہیں ہے کہ تمہاری یہ افواہ کہاں کہاں تک پہنچی ہوگی‘ اگر تم کاغذ کے ٹکڑے واپس نہیں لا سکتے تو وہ افواہ کیسے واپس لاو¿ گے جس کی وجہ سے نوجوان بدنام ہوا ہے‘ بوڑھے نے ندامت سے سر جھکا لیا۔

کئی بار ہم بنا تصدیق کے لوگوں کے بارے میںافواہیں پھیلانا شروع کردیتے ہیں۔ ہماری بنا سوچے سمجھے کی گئی چھوٹی سے بات کسی اور کی زندگی پہ کتنا اثر انداز ہو سکتی ہے اسکا شائد ہمیں اندازہ بھی نہیں ہے‘اس لیے منہ کھولنے سے پہلے تصدیق بہت ضروری ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…