جب مرد بازار جاتا ہے تو اسے جو چاہیے ہوتا ہے وہ اس ہزار روپے کی چیز کو دو ہزار میں بھی خرید لیتا ہے اگر واقعی ضرورت پڑ جائے۔ عورت کو جس چیز کی ضرورت بھی نہیں ہوتی وہ اس کو دو ہزار کے بجائے ایک ہزار میں اس لیے لے آتی ہے کہ سیل لگی ہوئی تھی۔ کسی بھی بحث کی صورت میں آخری الفاظ ہمیشہ عورت بولتی ہے، اگر آدمی آگے سے جواب دے دے تو ایک نئی بحث کا آغاز ہو جاتا ہے۔
ایک عورت تب تک اپنے مستقبل کے اندیشوں میں مبتلا رہتی ہے جب تک اسے ایک شوہر نہ مل جائے جبکہ ایک مرد نے کبھی مستقبل کے اندیشوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں ہوتا جب تک اس کی زندگی میں ایک عدد بیو ی نہ ٹپک پڑے۔ایک کامیاب مرد وہ ہوتا ہے جو اپنی بیوی کے خرچوں سے زیادہ کما سکتا ہو اور ایک کامیاب عورت وہ ہوتی ہے جو اپنے لیے ایک ایسا مرد تلاش کر چکی ہو۔ایک عورت جب مرد سے شادی کرتی ہے تو امید کرتی ہے کہ وہ بدل جائے گا جبکہ ایک مرد جب عورت سے شادی کرتا ہے تو امید رکھتا ہے کہ وہ کبھی نہیں بدلے گی اور وہ بالکل بدل جاتی ہے۔ ایک عورت ہر دم تیار شیار رہتی ہے۔کتاپڑھتے وقت، باہر کوڑا پھینکتے وقت ، شاپنگ کرتے ہوئے ،برتن دھونے لے لیے، فون پر بات کرنے کے لیے۔ایک مرد صرف جنازے اور شادیوں پر جانے کے لیے تیار ہوتا ہے۔مرد جیسا رات کو سوتا ہے بالکل ویسا ہی صبح بیدار ہوتا ہے جبکہ ایک عورت جب سوتی ہے تو بہت خوبصورت لگتی ہے مگر جب صبح اٹھتی ہے تو معاملہ بالکل بر عکس ہوتا ہے۔ عورت اپنی اولاد کے بارے میں سب کچھ جانتی ہے، ان کی پسند نا پسند، ان کی فطرت، ان کے ڈر خوف، ان کی خواہشیں، ان کی پسندیدہ ٹیچر جبکہ ایک مرداپنی اولاد کے بارے میں یہ جانتا ہے کہ ہر رات گھر میں پانچ بچے پورے ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ مرد ہر کام خود کر سکتا ہے صوٖفہ ہلانا ہو،
اچار کا مرتبان کھولنا ہو۔ کوئی آپ کو اپنی دعوتوں میں بلائے یا نہ بلائے آپ کی دوستی برقرار رہتی ہے۔ مرد اور عورت آفس میں ایک ہی کام کریں تو بھی مرد کو زیادہ پیسے ملتے ہیں۔جھریاں اور بڑھاپہ مردوں کی شخصیت کو مزید پر کشش بناتا ہے۔ عورت بیچاری کے چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگیں تو وہ بڈھی سمجھی جاتی ہے۔مرد پچیس منٹ میں پوری شاپنگ کر سکتا ہے، عورت کو پورا ہفتہ درکار ہوتا ہے۔ مرد ایک ہی کپڑوں میں کئی دن گزار سکتا ہے عورت کو روز نیا جوڑا چا ہیے۔
مرد ہفتے کے سفر پر نکلے تو ایک چھوٹا سا بیگ سامان کے لیے کافی ہوتا ہے، عورت کے بیگ ہی ختم نہیں ہوتے۔ مرد کی ہر فون کال تیس سیکنڈ کی ہوتی ہے اور دونوں ہر بات سمجھ جاتے ہیں۔ عورت کی کوئی فون کال تیس سیکنڈ کی نہیں ہو سکتی اور ایک گھنٹہ ایک دوسرے کو طعنے دینے کے بعد بھی عورتوں کے کلیجے میں ٹھنڈ نہیں پڑتی۔مرد پورا دن ایک ہی موڈ میں رہتا ہے۔ بڑی حد تک پوری زندگی ایک ہی موڈ میں گزارتا ہے جب تک کوئی بہت بڑا نقصان نہ ہو جائے جبکہ عورت ہر وقت واویلے کرتی رہتی ہے۔