پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

گارے کے جھونپڑے میں رہنے والا بادشاہ

datetime 1  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قیصرروم نے حالات کا جائزہ لینے کیلئے اپنا ایک آدمی مدینے بھیجا‘ وہاں پہنچ کر وہ کسی سے پوچھنے لگا ’’آپ کے شہنشاہ معظم کا محل کہاں ہے‘‘۔ مدینے کے لوگ ’’شہنشاہ‘ محل اور معظم‘‘ جیسے الفاظ سے بالکل ناآشناتھے‘ آپ یہ بتائیں کہ ملنا کس سے ہے؟ کہنے لگا‘ مسلمانوں کے بادشاہ سے۔ فرمایا ‘ ہمارے ہاں بادشاہ کوئی نہیں صرف ایک خادم ہوتا ہے جو ہمارے معاملات کا انتظام کرتا ہے‘ اس کا نام عمرؓ ہے اور وہ محل میں نہیں رہتا بلکہ گارے کے ایک جھونپڑے میں رہتا ہے

وہ اس وقت کہیں مزدوری کر رہا ہوگا۔رومی یہ سن کر بڑا ہی حیران ہوا اور آپؓ کی تلاش میں چل پڑا‘ ذرا آگے جا کر دیکھا کہ عمرؓ سر کے نیچے درہ (بعض روایات کے مطابق اینٹ) رکھ کر مٹی پہ سوئے ہوئے ہیں‘ یہ دیکھ کر کہنے لگا ’’ کیا یہ وہ عمرؓ ہے جس کی ہیبت سے دنیا کے فرماں رواؤں کی نیند اڑ چکی ہے؟‘‘کہنے لگا ’’اے عمرؓ! آپ نے انصاف کیا اور آپ کو گرم ریت پر بھی نیند آ گئی‘ ہمارے بادشاہ ظالم اور بددیانت ہیں‘ اس لئے انہیں سنگین حصاروں میں بھی نیند نہیں آتی‘‘۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…