ممبئی (نیوز ڈیسک)بالی ووڈ کی باربی ڈول یعنی کیترینہ کیف کا کہنا ہے کہ آج تک کسی بھی لڑکے نے انہیں گھٹنوں پر بیٹھ کر شادی کی پیشکش نہیں کی۔ اسی لئے وہ ہمیشہ کہتی ہیں کہ انہیں شادی نہیں کرنی۔ پیش ہیں کیٹرینہ کیف سے ہوئی گفتگو کے اہم اقتباسات:
اب تو آپ نے بالی ووڈ میں ایک مستحکم اور کامیاب کریئر بنا لیا ہے۔ کیا آپ کے کنبہ کی طرف سے آپ پر شادی کے لئے کوئی دباﺅ نہیں ہے؟
بالکل نہیں۔ میں اور میری والدہ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ شادی پلان نہیں کی جا سکتی۔ یہ جب ہونی ہوتی ہے، تب ہو جاتی ہے۔ (ہنستے ہوئے) ویسے سچ کہوں تو آج تک کسی نے مجھے شادی کی پیشکش ہی نہیں کی۔ میں اکثر کہتی ہوں کہ میں ابھی شادی نہیں کرنا چاہتی۔ لیکن ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ ابھی تک کسی نے اپنے گھٹنوں پر بیٹھ کر مجھ سے یہ کہا ہی نہیں وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے۔
آپ کا موازنہ ایشوریہ رائے سے کیا جا رہا ہے؟
پتہ نہیں کیوں لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ صرف میرے ساتھ ہی نہیں بلکہ ”دھوم 3“ میں میرے ہیرو عامر کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔
مزید پڑھئے:مختلف مذاہب میں آخری رسومات ادا کرنے کے دلچسپ مگر ظالمانہ طریقے
/a>
ان کا موازنہ رتک سے کیا جا رہا ہے۔ لیکن یہ غلط ہے۔ ایشوریہ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ وہ بہت ہی خوبصورت ہیں اور میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں۔ اس کے علاوہ، میرا کردار سنہری کے کردار سے بالکل الگ ہے۔
آپ طویل عرصہ سے فلم انڈسٹری میں ہیں۔ پرسنل اور پروفیشنل لائف میں کتنی تبدیلیاں ہوئی ہیں؟
دونوں ہی جگہ میں کافی مضبوط ہوئی ہوں اور میری خود اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ جب میں یہاں آئی تھی، تو میری معلومات بالکل صفر تھی۔ نہ مجھے اداکاری آتی تھی، نہ کیمرے کا پتہ تھا اور نہ ہی ہندی۔ لیکن میں نے سب کچھ صفر سے سیکھا۔ دراصل، میں خود کی سب سے بڑی تبصرہ نگار ہوں۔ خود کو کبھی آرام نہیں لینی دیتی اور ہر غلطی سے سبق سیکھتی ہوں۔
لیکن اکثر آپ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر ناراض ہو جاتی ہیں؟
سب لوگ سمجھتے ہیں کہ فلم اداکار بہت قسمت والے ہوتے ہیں۔یہ ٹھیک ہے، لیکن ہم بھی تو انسان ہی ہیں۔
مزید پڑھئے:6 سالہ بچے کی خوش اخلاقی ماں کے سامنے اس کا جرم بن گئی
ہم بھی مختلف وجوہات سے پریشان ہو سکتے ہیں اور ضروری نہیں کہ یہ وجوہات کام سے وابستہ ہوں۔ یہ آپ کی فیملی یا کچھ اور ذاتی چیزوں سے بھی وابستہ ہو سکتی ہیں، لیکن لوگ آج کل بہت جج مینٹل ہو گئے ہیں۔ اپنے حساب سے چھوٹی چھوٹی باتوں کا مطلب نکالنے لگتے ہیں۔ایک بار دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کسی نے بہت ہی گھٹیا سوال کر کے مجھ سے پوچھا کہ خوش نظر نہیں آ رہی ہیں۔ اس وقت میں اپنی فیملی کو لے کر کسی وجہ سے پریشان تھی۔ اس طرح کی چیزیں اور سوال دکھ پہنچاتے ہیں۔
آپ کی شبیہ ”ٹینٹرم کوین“ کی بنتی جا رہی ہے؟
اس کی ایک وجہ ہے۔ میں کسی کو دوش نہیں دوں گی۔ دراصل، جب میڈیا سے آپ کی بات نہیں ہوتی، تو کچھ چیزوں کا اندازہ خود ہی ہو جاتا ہے۔ میری پچھلی فلم اور دھوم 3میں قریب دس مہینے کا فاصلہ ہے۔ اس درمیان میری میڈیا سے کوئی بات نہیں ہوئی، تو انھوں نے جو من میں آیا شائع کرنا شروع کر دیا۔ اگرجلدی جلدی فلمیں آتی ہیں تو میڈیا سے ملاقات کا موقع بھی مل جاتا ہے اور چیزیں واضح ہو جاتی ہیں، لیکن میرا ماننا ہے کہ میرے بارے میں کچھ بھی سوچنے سے پہلے مجھ سے بھی تو ایک بار پوچھ لو کہ یہ صحیح ہے یا نہیں۔
شاید اسی وجہ سے آپ نے میڈیا کو لیٹر بھی لکھ دیا؟
یہ ٹھیک نہیں ہے ، لیکن مجھے برا لگا اسی لئے میں نے لیٹرا لکھا۔ہرا سٹوری پر آپ کب تک صفائی پیش کرتے رہیں گے، کب تک نظر انداز کریں یا خود کا بچاﺅ کریں گے؟ مجھے برا لگا، تو میں نے لکھ دیا۔ بعد میں دیکھا، تو اس پر بھی ٹی وی پر بحث و مباحثہ ہو رہا ہے۔
حال ہی میں کرینہ نے آپ کو بھابھی کہا، پھر بھی آپ اپنی رلیشن کو چھپا رہی ہیں؟
ایسا نہیں ہے۔ رنبیر میرے لئے بہت خاص ہیں۔ میرے بہت ہی اچھے دوست ہیں۔ میرا رنبیر کے ساتھ بہت ہی مضبوط اور گہرا کنکشن ہے۔ وہ مجھے اور میں انہیں بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ پھر بھی جب تک فائنل نہیں ہوتا، میں اس بارے میں کوئی بات نہیں کروں گی۔ میں نے اپنی ہی نہیں، بلکہ بہت لوگوں کی زندگی میں دیکھا ہے کہ رشتے اور چیزیں فائنل اسٹیج پر جا کر بدل جاتی ہیں۔
دھوم 3کے لئے خود کو تیار کرنا کتنا مشکل رہا؟
بہت زیادہ مشکل تھا میرے لئے
مزید پڑھئے:ے چارہ عاشق ایک سال تک روزانہ شادی کی پیشکش کرتا رہااور محبوبہ بے خبر رہی
۔ اس میں میرا کردار سرکس میں کام کرنے والی ایک ایکروبیٹ اور ڈانسرکا ہے۔ سرکس میں پرفارم کرنے کے لئے آپ کو بچپن سے ٹرینڈ ہونا پڑتا ہے۔ دوسرایہ کہ میں نیچرل ایتھلیٹ نہیں ہوں، اس لئے وہ فٹنیس لیول مجھے بنانا پڑا۔ تقریباً ڈیڑھ سال تک میں نے خود کو اس لیول پر فٹ رکھا۔ اسپن کرتے ہوئے میری باڈی کا پورا وزن میرے ہاتھوں پر رہتا تھا، اس لئے ہاتھ کافی سوج جاتے تھے۔ صرف مجھے ہی نہیں، عامر کو بھی بہت محنت کرنی پڑی تھی۔ شکاگو میں وہ صبح چار بجے اٹھتے اور 2گھنٹے تک ورک آﺅٹ کرتے تھے۔