اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہِ رمضان کی آمد کے ساتھ جُڑی تمام تر خوشیاں، مصروفیات اور خواہشیں سب کی زبان پر ہیں۔ خواتین کا رمضان سحری و افطار کی فکر سے شروع ہو کر شاپنگ اور عید کی خریداری پر ختم ہوجاتا ہے۔
مرد حضرات کا رمضان شروع کے پہلے ہفتے میں نماز و تراویح کی پابندی کے بھرپور میراتھن کے بعد آخری تین دنوں میں توبہ و استغفار کے ساتھ اِس حسرت پر اختتام پزیر ہوتا ہے کہ یہ رمضان بھی جلد گزر گیا اور اِس میں بھی وہ کوئی خاص عبادت نہیں کرسکے۔ آپ اپنی مصروف ترین زندگی میں ایسا کیا کریں کہ آپ کی روز مرہ زندگی پر بھی کوئی خاطرخواہ اثر نہ پڑے اور آپ تراویح و وظائف کے ساتھ ساتھ اِس ماہ مبارک میں کم از کم دو بار قرآن مجید بھی پڑھ لیں۔رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا مغفرت اور تیسرا نجات کا ہے لیکن ہم نے پہلا عشرہ کھانے پینے کا، دوسرا دعوتوں اور چمپینز ٹرافی کا اور تیسرا شاپنگ کے لئے رکھ چھوڑا ہے۔رمضان میں کم و بیش 30 دن ہوتے ہیں۔ یہ بنے 720 گھنٹے، 43,200 منٹ اور 2,592,000 (قریباً 25 لاکھ) سیکنڈز۔ہر دن میں 24 گھنٹے ہوتے ہیں آپ 8 گھنٹے سونے اور طبعی ضروریات کے لئے رکھ لیں۔مزید 8 گھنٹے آفس ورک یا پڑھائی کے لئے (اگر آپ کالج، یونیورسٹی میں جاتے ہیں)۔باقی بچے 8 گھنٹے۔ اِس میں سے بھی آپ 4 گھنٹے سحری، افطاری، 5 وقت کی نماز اور گھر والوں کے لئے نکال لیں۔آپ کو صرف کم از کم 4 گھنٹے روزانہ کی بنیاد پر اللہ سائیں کے لئے نکالنے ہیں۔ 4 گھنٹے روز، مہینے کے 120 گھنٹے، 7,200 منٹ اور 4,32,000 سیکنڈز ہوتے ہیں۔آپ ڈیڑھ گھنٹہ عشاء و تراویح اور آدھا گھنٹہ تسبیح کے لئے مختص کرلیں۔