تہران/واشنگٹن(این این آئی)امریکی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن نے ایران کو ایک خفیہ پیغام بھیجا ہے جس میں تہران کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر اس نے عراق یا شام میں امریکی فوج کو چھیڑنے کی کوشش کی تو اس کے نتیجے میں امریکا ایران کے اندر فوجی کارروائی کرے گا۔کویت کے موقر اخبار’کے مطابق امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ تہران کو دھمکی آمیز پیغام روسی افسران کی مدد سے پہنچایا گیا ہے۔
ایران کے لیے یہ پیغام روسی فوجیوں کو اس وقت دیا گیا جب وہ امریکی حکام کے ساتھ ایک اجلاس میں شریک تھے۔ اس اجلاس میں شام میں دونوں ملکوں کی فوج کے درمیان ہم آہنگی اور رابطے برقرار رکھنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی اور یہ طے کیا گیا کہ دونوں ملکوں کی فوجیں شام میں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا نہیں ہوں گی اور تصادم گریز پالیسی پر عمل کریں گی۔ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کویتی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو من گھڑت قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ روس کے ذریعے امریکا نے تہران کو کسی قسم کا کوئی دھمکی آمیز پیغام نہیں بھیجا ۔ایرانی وزارت خارجہ کی طرف سے یہ تردید ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ایرانی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں امریکا اور سعودی عرب کی طرف سے ایران کے ساتھ معاملات مزید بگاڑنے اور خطے پر اس کے اثرات پر بات چیت کی گئی۔دھمکی آمیز پیغام کی تردید کے باوجود حال ہی میں امریکی جنگی طیاروں نے ایران کی سرحد کے قریب شام میں التنف کے مقام پر فوجی کارروائی کی۔ یہ کارروائی امریکا کی طرف سے ایران کے لیے سنجیدہ تنبیہی پیغام ہے۔