ممبئی(آئی این پی) پاکستان کرکٹ بورڈ سے مذاکرات کیلئے بھارتی بورڈ کے آفیشلز دبئی پہنچ گے۔بی سی سی آئی ذرائع نے ایک اخبار سے گفتگو میں واضح کیا کہ میٹنگ سے حاصل کچھ نہیں ہونا صرف قانونی ’حجت‘ تمام کرنے کیلئے بات چیت کررہے ہیں، یہ ظاہر نہیں کرنا چاہتے کہ ہمیں کرکٹ کھیلنے میں ہی دلچسپی نہیں ہے۔ دونوں بورڈز کے درمیان میٹنگ پیر کو شیڈول ہے، بھارتی وفد میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری
امیتابھ چوہدری، چیف ایگزیکٹیو راہول جوہری، ایم وی سری دھر اور ایک وکیل شامل ہوں گے۔بھارت پہلے ہی واضح کرچکا کہ جب تک حکومت کی جانب سے اجازت نہیں ملتی وہ پاکستان سے باہمی سیریز نہیں کھیل سکتے۔ جب بی سی سی آئی ذرائع سے پوچھا گیا کہ پھر پی سی بی کے ساتھ دبئی میں میٹنگ کا فائدہ کیا ہے تو انھوں نے کہاکہ اس کا بڑا مقصد یہ ہے کہ بورڈ نہیں چاہتا کہ وہ پی سی بی کے قانونی نوٹس کے جواب میں کسی قسم کی لاپرواہی کا مظاہرہ کرے، پاکستان کی جانب سے حال ہی میں ایک قانونی نوٹس بھیجا گیا جس میں مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر عملدر آمد نہ کرنے کی وجہ سے 70 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بی سی سی ائی نہیں چاہتا کہ اس پر الزام لگے کہ اسے کھیل میں دلچسپی نہیں ہے، اس میٹنگ میں بھی بورڈ کی جانب ایک بار پھر اپنی پوزیشن کا اعادہ کیا جائے گا، میٹنگ میں شرکت کا بڑا مقصد یہی ہے کہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی میں پیچیدگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مفاہمت کی یادداشت پر عملدر آمد نہ کرنے کی وجہ سے 70 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بی سی سی ائی نہیں چاہتا کہ اس پر الزام لگے کہ اسے کھیل میں دلچسپی نہیں ہے، اس میٹنگ میں بھی بورڈ کی جانب ایک بار پھر اپنی پوزیشن کا اعادہ کیا جائے گا، میٹنگ میں شرکت کا بڑا مقصد یہی ہے کہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی میں پیچیدگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔