جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

حکیم الامت کا استقبال

datetime 28  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مغلیہ شاہزادہ علامہ اقبالؒ اور دکن کے مشہور علم دوست وزیراعظم مہاراجہ سرکشن پرشاد کے مابین بڑے پرخلوص مراسم تھے اور آپس میں خط و کتابت بھی رہتی تھی۔ ایک بار علامہ اقبالؒ حیدر آباد دکن تشریف لے گئے اور مہاراجہ کشن پرشاد کے ہاں قیام فرمایا۔ مہاراجہ نے علامہ اقبالؒ کی میزبانی اپنی حیثیت کے مطابق امیرانہ انداز پر کی۔ ایک دن ایک صاحب پرانی وضع کا انگرکھا، مغلئی پاجامہ اور دوپلی ٹوپی پہنے یکہ پر بیٹھ کر علامہ اقبالؒ سے ملنے کے لیے تشریف لائے۔

علیک سلیک کے بعد مصافحہ ہوا۔ دوران گفتگو پتہ چلا کہ یہ صاحب مغلیہ خاندان کے شہزادے ہیں اور برسوں سے علامہ اقبالؒ سے ملاقات کا اشتیاق رکھتے ہیں۔ انہوں نے علامہ اقبالؒ سے کہا کہ آپ تو حکومت دکن کے وزیراعظم کے محل میں رہائش پذیر ہیں، میں غریب آدمی ہوں، یہ ٹھاٹھ باٹھ کہاں سے لا سکتا ہوں۔ تاہم میری دلی تمنا یہ ہے کہ ایک وقت کا خاصہ میرے غریب خانے پر بھی تناول فرما لیں تو میرے لیے بڑی سعادت کا باعث ہوگا۔ آپ کے لیے اپنے ہاتھ سے کھانا تیار کروں گا۔ علامہ اقبالؒ نے دعوت قبول کر لی اور وہ مقررہ تاریخ اور وقت پر مغل شاہزادے کے یہاں پہنچے۔ وہ صاحب اپنے مکان کے دروازے پر یکہ و تنہا علامہ اقبالؒ کے خیرمقدم کے لیے کھڑے تھے۔ ان کے خلوص و محبت کا یہ عالم تھا جیسے انہوں نے سچ مچ علامہ کی راہ میں آنکھیں بچھا دی ہیں۔ علامہ اقبالؒ سواری سے اترے تو مغل شہزادے نے علامہ اقبالؒ کا ہاتھ تھام لیا اور خاص انداز میں ذوق کا یہ مشہور شعر پڑھا: دیکھا دم نزع دل آرام کو عید ہوئی ذوق دلے شام کو علامہ اقبالؒ کی نگاہوں کے سامنے یہ شعر سن کر مغلیہ دور کی تاریخ مجسم ہو گئی۔ ان کا میزبان اس خاندان کا ایک غریب اور فلاکت زدہ شہزادہ تھا۔ علامہ اقبالؒ پر رقت طاری ہو گئی اور آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…