جب مدینہ منورہ کے حالات سخت تشویش انگیز ہو گئے تو امیر معاویہؓ نے امیرالمومنین حضرت عثمانؓ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ان کے ساتھ ملک شام تشریف لے چلیں اور اگر یہ گوارا نہ ہو تو انہیں اجازت دیں کہ قصر خلافت کی حفاظت کے لیے فوج کا ایک دستہ بھیج دیں لیکن
حضرت عثمانؓ نے ان دونوں صورتوں کو یہ کہہ کر نامنظور کر دیاتھا کہ میں نہ کسی قیمت پر رسول اللہؐ کاقرب چھوڑ سکتا ہوں اور نہ یہ گوارا کر سکتا ہوں کہ مدینہ میں فوج اس درجہ کثیر آ جائے کہ اس کی وجہ سے شہر رسولؐ کے رہنے والوں کو اشیائے خورونوش کی تنگی محسوس ہو۔