حضرت عثمانؓ کے آزاد کردہ غلام حضرت مسلم ابوسعیدؒ کہتے ہیں کہ حضرت عثمانؓ نے بیس غلام آزاد کیے اور شلوار منگوا کر اسے پہنا اور اسی طرح باندھ لیا حالانکہ انہوں نے اس سے پہلے نہ جاہلیت میں شلوار پہنی تھی اور نہ اسلام میں اورفرمایاگزشتہ رات میں نے حضورؐ
کو اور حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عمرؓ کو خواب میں دیکھا۔ ان حضرات نے مجھ سے فرمایا صبر کرو۔ کیونکہ تم کل رات ہمارے پاس آ کر افطار کرو گے۔ پھر قرآن شریف منگوایا اور کھول کر اپنے سامنے رکھ لیا۔ چنانچہ جب وہ شہید ہوئے تو قرآن اس طرح ان کے سامنے تھا۔