ایک مرتبہ ابو طالب کی اپنے بیٹے حضرت علیؓ پرنظر پڑی، دیکھا کہ وہ نبیؐ کے پیچھے پوشیدہ طور پر نماز پڑھ رہا ہے۔ یہ پہلا موقع تھا جب ابو طالب کو اپنے چھوٹے بیٹے کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ بھی محمدؐ کے پیروکاروں میں شامل ہو چکا ہے اور ان کے دین و مذہب کو قبول کر چکا ہے اور قریش کے معبودوں سے خود کو بہت دور کر چکا ہے۔ جب
لڑکے نے نماز پوری کر لی تو اپنے والد کی جانب پامردی اور استقلال کے ساتھ متوجہ ہوا اور بلاتامل پکار کر کہنے لگا: ابا جان! میں اللہ اور اس کے رسولؐ پر ایمان لے آیا ہوں اور میں نے آنحضرتؐ کے لائے ہوئے دین کی تصدیق اور اتباع کی ہے۔ ابو طالب نے کہا: یاد رکھو! یہ شخص آپؓ کو خیر و بھلائی کی ہی دعوت دیتا ہے، پس اس کے دامن سے وابستہ رہو۔