اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعظم نواز شریف کے نام خطارسال کردیا۔منگل کوسینئر رہنما عندلیب عباس نے وزیر اعظم کو ارسال کیئے جانے والے خط میں اقربا پروری اور پی آئی اے کے جہازوں میں ہیروئن سمگلنگ کے حوالے سے معلومات کا مطالبہ کیا۔ انہوں اپنے خط میں کہا کہ ایک ہی ہفتے کے اندر دوسری بار پی آئی کے جہاز کا ہیروئین سمگل کرتے ہوئے پکڑے جانے قومی وقار کے لئے ایک دھچکہ ہے۔
دوران پرواز جہاز کے کپتان کا نیند پوری کرنا اور مسافروں کا کاک پٹ میں دندناتے پھرنا وزیر اعظم کا اقربا پروری میں لوگوں کو نوازنے کا انجام ہے۔عندلیب عباس نے خط میں وزیر اعظم سے استفسار کیا کہ پی کے 785سے ہیتھرو ایئرپورٹ پر ہیروئین برامد ہونے بعد وہاں کے سٹیشن مینجرساجد اللہ جن کی تعیناتی سینیٹر مشاہد اللہ کا بھائی ہونے کی وجہ سے کی گئی۔ کیوں صورتحال کو سنبھال نہیں سکے اور ملوث افراد کے خلاف ہنوز کاروائی نہیں کی گئی؟۔اس سے قبل وزیر اعظم نے نون لیگ کے رہنما طارق عظیم کے بھائی کو اپنا اسسٹنٹ برائے ایوی ایشن مقرر کیا، جو آرمی سے سزایافتہ تھے اور پھر عدالت عظمیٰ نے انہیں اس عہدے سے ہٹایا۔عندلیب عباس نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کس بنیاد پر نیر حیات کو جن پر پراویڈنٹ فنڈز میں3ارب کی خرد برد کا الزام بھی ہے کوسی ای او /سی ایف او کا اضافی چارج دیا گیا جبکہ وہ مطلوبہ تعلیمی قابلیت پر بھی پورا نہیں اترتے۔بلااجازت پی آئی اے میں پائیلٹس کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے اور ایئرلائین پر 6تا 8ارب کا اضافی بوجھ ڈالنے پر مسٹر حیات کے خلاف کوئی قانونی کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔ جبکہ یہ ایک قابل گرفت جرم ہے ؟۔عندلیب عباس نے ایک اور سوال میں پوچھا کہ حکومت نے عرفان الہی کو کس بنیاد پر پی آئی اے کا چیئرمیں مقرر کیا جبکہ وہ مصدقہ طور پر سابقہ چی ای اہ ہلڈن برانڈ کی کرپٹ ڈیل میں شامل تھے؟۔
عندلیب عباس نے مزید لکھا کہ قومی ایئرلائین بدعنوان سفارشیوں کے ہاتھ میں آچکی ہے اور پاکستان کی ساکھ دنیا میں خراب ہو رہی ہے۔اس لیئے اگر فوری اقدامات نہ کیئے گئے تو سوموٹو کے لیئے عدالت عظمی سے رجوع کریں گے کہ قومی ایئرلائین کی ساکھ محفوظ کی جائے اور کرپشن سے بچایا جائے۔عندلیب عباس نے انفامیشن آرڈیننس 2002کے تحت 21یوم کے اندر تمام مطلوبہ اور مصدقہ معلومات فراہم کیئے جانے کا مطالبہ بھی کیا: