واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ جب شروع کیاگیاتواس وقت سے ہی امریکہ پریشانی کاشکارہے کہ اس منصوبے کی بدولت پاکستان بھی اقتصادی طاقت بن جائےگااوراس منصوبے پرامریکہ نے پہلے عالمی اداروں کے ذریعے اس منصوبے پراعتراض کرائے اوراب امریکہ نے دعوی کیاہے کہ سی پیک کی وجہ سے دہشت گردوں کو حملے کے لیے اضافی ٹارگٹ فراہم کرے گا۔
امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈینئل کوٹس نے دعویٰ کیا ہے کہ سی پیک شدت پسندوں اور دہشت گردوں کو کارروائیوں کے لیے مزید ٹارگٹس فراہم کرے گا ۔انہوں نے پاکستان کے خلاف بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسائیہ ممالک بھارت ،افغانستان اور ایران سے بگڑتے ہوئے تعلقات کاخود ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کوروکنے میں اسلام آباد ناکام ہو گیاجبکہ نئی دہلی کی برداشت ختم ہو رہی ہے جس کے بھیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں ۔امریکی خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹر نےبھارت کی طرفداری کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں بھی کوئی پیش رفت نہیں کی اورنہ اس معاملے میں بھارت کے ساتھ تعاون کیاہے جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات بگڑ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقا ت بد ترین سطح پر جا سکتے ہیں اگر بھارت کی سرزمین پر پاکستان سے ہائی پروفائل دہشت گردی کی جاتی ہے ۔پاک بھارت تعلقات کے حوالے سےامریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ڈینئل کوٹس نے کہا کہ ایل اوسی پر فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہےجس کی وجہ سے تشویش ہے کہ دو نیو کلیئر طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے ۔انہوں نے دعوی کیاکہ خطے میں پاکستانی دہشتگرد گروپ امریکی مفادات کےلئے بڑاخطرہ ہیں اوریہ گروپ بھارت میں مزید حملوں کی منصوبہ بندی کرنے میں بھی مصروف ہیں ۔
اس موقع پرانہوں نے کہاکہ پاکستان اوربھارت مل کراپنے بڑے اوردیرینہ مسائل حل کریں تاکہ خطے میںامن آئے ۔ ڈینئل کوٹس نے دعویٰ کیا کہ ٹی ٹی پی ،القاعدہ ،داعش ،لشکرجھنگوی ،لشکرجھنگوی العالمی اورجماعت الحرارسے پاکستان کی سیکیورٹی کواندرونی خطرات لاحق ہیں ۔