نئی دہلی (آئی این پی)زمین کے بعد اب خلاء میں بھی پاک بھارت جنگ شروع،بھارت نے اپنے پڑوسیوں کی سہولت کیلئے خلا میں مواصلاتی سیٹلائٹ چھوڑ دیا،افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، سری لنکا اور مالدیپ نے اس سیٹلائٹ کو استعمال کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سیٹلائٹ پر کام کر رہا ہے اور بھارتی سیٹلائٹ میں شامل نہیں ہوگا،بھارت نے اپنے چھوٹے پڑوسیوں کی سہولت کیلئے خلا میں مواصلاتی سیٹلائٹ چھوڑ دیا،
تاہم اس کے روایتی حریف پاکستان نے منصوبے میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت نے جنوبی ایشیا کے ممالک میں مواصلاتی روابط کیلئے سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا ہے جبکہ پاکستان پروجیکٹ سے علیحدہ ہوگیا۔بھارت کی جانب سے اقدام خطے میں خیر سگالی کے فروغ کی کوششوں اور چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنے لیے اٹھایا گیا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے، جنہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا وعدہ کیا تھا، مواصلاتی سیٹلائٹ کو جنوبی ایشیا کے لیے تحفہ قرار دیا۔جنوبی بھارت میں واقع سِری ہری کوٹا سپیس سینٹر سے سیٹلائٹ کو لے کر جانے والے بھارتی ساختہ راکٹ کے چھوڑے جانے کے فوری بعد نریندر مودی نے کہا کہ ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ کو کامیابی سے چھوڑا جانا ایک تاریخی لمحہ ہے، جس سے روابط کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انھوں نے کہاکہ سیٹلائٹ کی مدد سے خطے کے ڈیڑھ ارب افراد کی معاشی ترقی کی خواہش پوری ہو سکے گی۔ مودی کا مزید کہنا تھا کہ اس کامیابی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایشیائی ممالک کے شہریوں کی مشترکہ خواہشیں تنازع نہیں بلکہ تعاون ہے۔اب تک افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال، سری لنکا اور مالدیپ نے اس سیٹلائٹ کو استعمال کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سیٹلائٹ پر کام کر رہا ہے اور بھارتی سیٹلائٹ میں شامل نہیں ہوگا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ساتھ ایشیا سیٹلائٹ کے ذریعے اس میں شامل ممالک کو ٹیلی وژن سروسز، بینک کے اے ٹی ایمز اور ای گورننس کے لیے مواصلاتی ٹیکنالوجی میسر آئیں گی اور یہ سیٹلائٹ موبائل فون کمپنیوں کے بطور بیک اپ بھی کام کرے گا، بالخصوص ان مقامات کے لیے جہاں کی ٹیرسٹریل کنیکٹیوٹی کمزور ہے۔