کراچی ( آئی این پی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے گاڈ فادر کو جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے ، آئندہ اتنے اطمینان سے سڑکوں پر نہیں نکلیں گے ، میں ایک مافیا کے گاڈ فادر کا مقابلہ کرنے نکلا ہوں ، ایک جھوٹا شخص پاکستانی وزیر اعظم نہیں بن سکتا ، شریف بردران نے ہر ادارے کے لوگوں کو اربوں روپے رشوت کے طور پر بانٹے ان لوگوں کا بس نہیں چلتا ورنہ یہ خدا کو بھی رشوت دے دیں ۔
عمران خان نے کہا کہ لگتا ہے اوکاڑا کے جلسے میں نوازشریف کو زیادہ گرمی لگ گئی تھی ، نواز شریف سن لو جب تمہیں مشرف نے اٹک قلعے میں قید کیا تھا تو موٹو گینگ بلوں میں جا چھپا تھا اور تمہارے حق میں صرف تمہاری بیوی کلثوم نواز نکلی تھیں ،ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، کراچی کو معاشی حب ہونا چاہیے تھا مگر یہ شہر گندگی میں ڈوب رہا ہے ، کراچی کا میئر بھی کہتا ہے کہ اسے خیبر پختونخوا والا بلدیاتی نظام چاہیے اور اے ڈی خواجہ نے کہا کہ یہاں بھی کے پی کے جیسا پولیس نظام ہونا چاہیے ۔ وہ اتوار کو کراچی میں ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کنتے سالوں سے ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان چل رہا ہے ۔ کراچی میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں سمندر کے پانی میں بھی گند جا رہا ہے ۔ کراچی کے لوگوں آپ لوگ اپنے حق کے لئے کیوں نہیں نکلے ایک وقت تھا جب یہ کراچی سارے پاکستان کے لئے کھڑا ہوتا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے آپ کے پاس پہلے آنا تھا مگر آپ کو پتہ ہے کہ ایک بڑے مافیا کے گاڈ فادر کا مقابلہ کر رہا ہوں ۔ انہیں سپریم کورٹ کے ججز نے بھی پاکستان کا سب سے بڑا مافیا ڈیکلئیر کر دیا ہے ۔ گاڈ فادر کو جے آئی ٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اس لئے اب آپ کے پاس آیا ہوں آپ کے ساتھ مل کر کراچی کے حقوق کی جنگ لڑوں گا ۔ عمران خان نے کہا کہ 60 فیصد پاکستان کا پیسہ کراچی سے آتا ہے
عمران خان نے کہا کہکراچیکو روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا ۔ اس شہر میں رات کو تین بجے بھی جان ومال کا خطرہ نہیں ہوتا تھا ۔ یہاں دبئی کے شیخ چھٹیاں گزارنے آیا کرتے تھے ۔ کراچی کے لوگوں آپ کو مافیا کے خلاف پہلے دن کھڑے ہو جاتے تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ زندہ قومیں اپنے حقوق کے لئے ظلم اور نا انصافی کے آگے ڈٹ جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وعدہ کرو آج کے بعد ظلم برداشت نہیں کرو گے بلکہ اس کے خلاف آواز اٹھاؤ گے ۔ ظلم کے خلاف خاموشی مزید ظلم ہے ۔ ہم سب مل کر کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائیں گے ۔ کراچی کا پولیس نظام ٹھیک کروائیں گے اور آج کی طرح پیار سے سڑکوں پر نہیں نکلیں گے ۔ عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگوں سے پوچھیں کہ پولیس کا نظام ٹھیک ہوا یا نہیں، پی پی پی اور مسلم لیگ 6,6, باریاں لینے کے بعد بھی پولیس کا نظام ٹھیک نہیں کر سکی کیوں کہ یہ لوگ خود نظام ٹھیک کرنا ہی نہیں چاہتے ۔ سندھ کا آئی جی اے ڈی خواجہ بھی کراچی اور سندھ میں کے پی کے جیسا پولیس کا نظام چاہتا ہے اور میئرکراچی وسیم اختر کہتا ہے کہ خیبر پختونخوا والا بلدیاتی نظام سندھ میں بھی لایا جائے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا بہت بڑا مسئلہ کرپشن ہے ۔ کراچی میں خرچ کیا جانے والا پیسہ سوٹ کیسز میں بھر کے آیان علی ٹائپ کے لوگ دبئی لے کر جا رہے ہیں تو یہاں کے مسائل کیسے حل ہونگے ۔ کراچی پاکستان کا پیرس ہونا چاہیے مگر یہاں کی حالت بدترین ہو چکی ہے ۔ پانامہ کیس کا فیصلہ بتائے گا کہ یہ ملک چوروں سے پاک ہو گا یا چوروں کے لئے ہی رہ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نواز شریف سے استعفیٰ کی ڈیماند کرو ۔ ایک جھوٹا شخص ملک کا وزیر اعظم نہیں بن سکتا ۔ عدالت نے قطری خط کو بھی جھوٹا قرار دے دیا ہے ۔ جب تک وزیر اعظم عہدے پر موجود ہے شفاف انکوائری ممکن نہیں ہے ۔ لگتا ہے اوکاڑہ کے جلسے میں نواز شریف کو گرمی زیادہ لگ گئی تھی کہتا ہے کہ عمران خان تو کرکٹ کھیلو میں 65 سال کا ہو چکا اب کرکٹ نہیں کھیل سکتا ۔ نواز شریف پی ٹی آئی کی خواتین پر تنقید کرنے سے پہلے تمہیں سوچ لینا چاہیے تھا کہ جب مشرف نے تمہیں اٹک جیل میں ڈالا تھا تو موٹو گینگ بلوں میں چھپ گیا تھا اور کلثوم نواز نے تمہیں چھڑوانے کے لئے جدوجہد کی تھی ۔ ہم کلثوم نواز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ میں پاکستان کے وکلاء برادری کو دعوت دینا چاہتا ہوں کہ جھوٹے وزیر اعظم کے خلاف سڑکوں پر نکلو۔ نواز شریف تمہیں تو جھوٹ بھی سہی طرح سے بولنا نہیں آتا ۔ شہباز شریف بھی بہت بڑا ڈرامہ ہے ۔ دونوں بھائیوں نے ہر ادارے کے لوگوں کو اربوں روپے رشوت کے طور پر بانٹے ان لوگوں کا بس نہیں چلتا ورنہ یہ خدا کو بھی رشوت دے دیں ۔