اسلام آباد ( آئی این پی ) سابق سیکرٹری دفاع نعیم خالد لودھی اور سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی کلبھوشن یادیو بھارت کا ہائی پروفائل جاسوس تھا ، پوری دنیا میں جاسوسوں کو ایسی ہی سزائیں دی جاتی ہیں ، بھارت پاکستانی کرنل (ر) حبیب ظاہر کو سامنے نہیں لائے گا ، بھارت حبیب ظاہر کو بارگینگ کے طور پر استعمال کر سکتا ہے ۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی کو
انٹرویو دے رہے تھے ۔ سابق سیکرٹری دفاع نعیم خالد لودھی نے کہا کہ کلبھوشن یادیو نے سول مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا ۔ کلبھوشن یادیو کی نشاندہی پر راء کا بہت بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ۔ نیٹ ورک کے دیگر لوگوں کو بھی پھانسیاں ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کا ہائی پروفائل جاسوس تھا ۔ پوری دنیا میں جاسوسوں کو ایسی ہی سزائیں دی جاتی ہیں ۔ کلبھوشن کی سزا عام سی بات ہے ۔ سزائے موت کا فیصلہ تمام شوائد کو سامنے رکھ کر کیا گیا ۔ نعیم خالد لودھی نے کہا کہ بھارت پاکستانی کرنل (ر) حبیب کو سامنے نہیں لائے گا ۔ بھارت حبیب ظاہر کو بارگینگ کے طور پر استعمال کر سکتا ہے ۔ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی ۔ کلبھوشن یادیو سزا کے خلاف آرمی چیف یا سپریم کورٹ سے اپیل کر سکتا ہے ۔ کلبھوشن صدرمملکت سے رحم کی اپیل بھی کر سکتا ہےنعیم خالد لودھی نے کہا کہ بھارت پاکستانی کرنل (ر) حبیب کو سامنے نہیں لائے گا ۔ بھارت حبیب ظاہر کو بارگینگ کے طور پر استعمال کر سکتا ہے ۔ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کو آرمی ایکٹ کے تحت سزا سنائی گئی ۔ کلبھوشن یادیو سزا کے خلاف آرمی چیف یا سپریم کورٹ سے اپیل کر سکتا ہے ۔ کلبھوشن صدرمملکت سے رحم کی اپیل بھی کر سکتا ہے