پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

’’خود کو پاکستان میں غیر محفوظ سمجھتے ہیں‘‘ مقتول امجد صابری کے اہلخانہ کا ملک چھوڑنے کا فیصلہ

datetime 10  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امجد صابری کے اہلخانہ نے خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس کراچی میں قتل ہونے والے معروف قوال امجد صابری کے اہلخانہ نے خود کو غیر محفوظ تصور کرتے ہوئے

ملک چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ڈان نیوز کے مطابق مرحوم امجد صابری کے بھائی عظمت صابری کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے اہلخانہ پاکستان چھوڑناچاہتے ہیں۔انکا کہنا تھا ‘ہم خود کو اب یہاں محفوظ تصور نہیں کرتے، ہمارا پورا خاندان برطانیہ منتقل ہونا چاہتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کو برطانیہ منتقل ہونے میں مدد فراہم کی جائے۔واضح رہے کہ امجد صابری کے اہل خانہ خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہوئے ملک چھوڑنے کی خواہش کا اظہار سابق جسٹس افتخار محمد چوہدری سے بھی کر چکے ہیں ۔ امجد صابری کی والدہ نے تعزیت کیلئے گھر آئے سابق چیف جسٹس سے اپنے تحفظات اور اہل خانہ کے حوالے سے فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹوں کی حفاظت کے لیے کافی فکر مند ہیں اور خاندان کے لوگ ملک چھوڑ کر باہر جانے پر غور کررہے ہیں، جس کے لیے حکومت ان کی مدد کرے۔امجد صابری مرحوم کی والدہ کے بیان کے بعد جسٹس افتخار چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امجد صابری کی والدہ اب یہاں رہنے میں مطمئن نہیں، اس لیے ان کے باہر جانے کا مطالبہ کافی مضبوط ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…