اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)افغانستان کا مسئلہ پاکستان ، چین اور روس کو اتحاد بنانے کیلئے ایک دوسرے کے قریب لے آیاامریکہ افغانستان میں امن نہیں چاہتا جس کی وجہ سے پاکستان، چین اور روس کے سہ فریقی اتحاد نے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان کے معروف انگریزی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور روس ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر
ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں، امریکہ کی افغانستان بارے غیر سنجیدہ پالیسی کے باعث پاکستان، چین اور روس نے افغانستان میں قیام امن کیلئے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور یہ سہ فریقی اتحاد اس حوالے سے کسی نتیجے پر بھی پہنچ چکا ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے پر روس پاکستان اور چین کے اعلیٰ حکام اسی مہینے کے آخر پر افغانستان میں قیام امن کیلئے ملاقات کرنے جا رہے ہیں جس کا مقصد اس بات پر اتفاق رائے کرنا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کو کیسے حل کیا جائے۔شام سے داعش کے ہزاروں جنگجوئوں کی افغانستان میں آمد نے بھی پاکستان اور روس کو ایک دوسرے کے قریب آنے میں مدد دی ہے۔کہا جارہاہے کہ امریکہ چین اور روس میں باغیوں کو بھیج کر اپنے مقاصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے اور روس کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔دفاعی تجزیہ کار جنرل(ر)امجد شعیب کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اس حوالے سے امریکہ کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ اگر وہ افغانستان میں قیام امن کیلئے سنجیدہ نہیں تو پھر پاکستان ، روس اور چین کیساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن کیلئے اپناکردار ادا کرے گا۔واضح رہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں بہتری آنے کا ثبوت یہ بھی ہے کہ پچھلے ہفتے پاکستان آرمی کی طرف سے روس کے اعلیٰ فوجی وفد کو جنوبی وزیرستان کا دورہ کرایا گیا اور پاکستان کی دہشگردوں کیخلاف جنگ کے بارے آگاہ کیا گیا۔یہ دورہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان روس کے ساتھ جاری کولڈ وار کو ختم کرنے اور نئے تعلقات بنانے کا آغاز کرنے جارہا ہے۔