اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ایک پاکستانی شہری کواپنامذہب تبدیل کرکے یہودی مذہب اختیارکرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ایک انگریزی اخبارایکسپریس ٹربیون کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کوفشل بن خالد نے درخواست دی تھی کہ وہ یہودی مذہب اختیارکرناچاہتاہے اوراس نے اس حوالے سے اپنی د رخواست میں استدعاکی تھی کہ مذہب کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ اس کامذہب تبدیل ہوتے ہی اس کے قومی شناختی
کارڈاوردیگرسرکاری کاغذات میں اس کانام بھی تبدیل کیاجائے ۔نادراکے ریکارڈکے مطابق فشل بن خالد کانام فیصل جبکہ اس کاوالد مسلمان اوروالدہ یہودی ہیں اوروہ کراچی میں 1987میں پیداہوا اوراپنے والد کے مسلمان ہونے کی وجہ سے اس کانام بھی مسلمان کے طور پررجسٹرڈکیاگیا۔اپنی د رخواست میں اس نے اپیل کی کہ اس کی مرضی کے مطابق شناختی کارڈ میں بھی مذہب یہودی لکھا جائے جس کیلئے اس نے گزشتہ سال درخواست دی تھی۔ وفاقی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق نادرا نےوزارت داخلہ سے رائے لینے کے لئےرجوع کیااور وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں کہاکہ درخواست گزارکومکمل مذہبی آزادی حاصل ہے اوروہ اپنی مرضی سے اپناعقیدہ تبدیل کرسکتاہے ۔اب وزارت داخلہ کی طرف سے اجازت نامہ ملنے کے بعد بن خالد کو ترمیم شدہ شناختی دستاویزات جاری ہونا باقی ہیں ۔ بن خالد نے اپنی پسند کا مذہب اپنانے کی اجازت ملنے پر وزارت داخلہ ، نادرا اور متعلقہ حکام کا شکریہ اداکیااور دعویٰ کیا کہ ’میں نے بچپن میں اسلام کے بارے میں پڑھا تھا لیکن کبھی مذہب کے طورپر اس کو نہیں اپنایا، وہ مصر سے آزادی کی یاد میں اپریل میں ہونیوالے جشن اورمذہبی تقریب میں بھی پاکستانی حکام کی طرف سے اس رویے کابھرپورپرچارکرے گا۔بند خالد نے ایک اورمطالبہ بھی کیاہے کہ مردم شماری کے دوران اس کانام اقلیتوں کے خانے میں لکھاجائے ۔اس کاکہناہے کہ اس کے والدین
انتقال کرچکے ہیں ۔نادراکے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک ہزارسے بھی کم تقریبا745یہودی خاندان رجسٹرڈہیں اوران کاتمام ڈیٹابھی خفیہ رکھاجاتاہے کیونکہ پاکستان میں یہودی اپنی شناخت چھپاتے ہیں ۔اس شخص کامعاملہ سامنے آتے ہی بین الاقوامی میڈیانے اس کوپاکستان کاآخری یہودی قراردیاہے ۔