جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

ارکان اسمبلی افغانستان کی منت سماجت کے مشورے نہ دیں،افغانستان کو یہ کام کرنا ہوگا ورنہ۔۔۔! پاکستان کا باضابطہ ردعمل سامنے آگیا

datetime 7  مارچ‬‮  2017 |

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر برائے ریاستیں و سرحدی امور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ہمارے پاس واضح ثبوت موجود ہیں کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی میں ملوث جماعت الاحرار افغانستان سے آپریٹ ہوتی ہے اور افغان اور بھارتی خفیہ ایجنسیاں اس کی سپورٹ کرتی ہیں‘ پاکستان کی بار ہا نشاندہی کے باوجود افغان حکومت اپنی سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے

سے روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات نہیں کررہی‘ ارکان اسمبلی افغانستان کی منت سماجت کرنے کے مشورے نہ دیں‘ افغانستان کو ہمارے تحفظات دور کرنا ہوں گے‘ دو دن کے لئے پاک افغان بارڈر کھولا ہے کہ اگر کوئی مزید حادثہ نہ ہوا تو زیادہ دنوں کے لئے بھی کھول سکتے ہیں۔ منگل کو وزیر ریاستیں و سرحدی امور قومی اسمبلی میں خارجہ پالیسی پر بحث سمیٹ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بحث کے دوران ارکان نے صرف افغانستان‘ ایران اور بھارت کے ساتھ تعلقات کا ذکر کیا پاکستان کی خارجہ پالیسی صرف ان ملکوں بارے نہیں ہے بلکہ اقوام متحدہ کے تمام ممبر ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہیں اور خارجہ پالیسی کا دائرہ کار وسیع ہے۔ خارجہ پالیسی ناکام نہیں ہوئی افغانستان کے ساتھ ہمارے ماضی میں ہمیشہ اچھے تعلقات نہیں رہے افغانستان نے ہمیشہ بھارت نواز کا رویہ رکھا اور پاکستان کی مخالفت کی اس وقت بھی تیس لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کررہے ہیں۔ افغانستان کو ہمیشہ بندرگاہ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے لیفٹیننٹ خاور کو شہید کیا گیا ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ افغان اور بھارت انٹیلی جنس ایجنسیاں جماعت الاحرار کو سپورٹ کررہے ہیں۔ ہم افغانستان کے اندر جا کر کارروائی نہیں کرسکتے صرف بارڈر ہی بند کرسکتے ہیں تاکہ دہشت گرد پاکستان کے اندر آکر کارروائی نہ کرسکیں۔ افغانستان کی حکومت اپنی سرزمین کو پاکستان میں دہشت گردی کے لئے

استعمال ہونے سے روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کررہی۔ ہم افغانستان کی منت سماجت نہیں کرسکتے۔ پاکستان اور افغانستان میں قیام امن دونوں ملکوں میں قیام امن سے مشروط ہے۔ ہم کتنی لاشیں اٹھائیں گے وہ جارحیت کریں اور ہم معافی مانگیں یہ نہیں ہوسکتا۔ ہم برابری کی بنیاد پر بات کرسکتے ہیں ارکان منت کرنے کے مشورے نہ دیں۔ ہمیں یہ قبول نہیں کہ بھارت کی ڈکٹیشن پر افغانستان ہمارے ساھ تعلقات خراب کرے

باغیرت قومیں معافی مانگنے کی باتیں نہیں کرتیں برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وزیر خارجہ کے بغیر بھی ملک چلتے ہیں مشیر خارجہ کے پاس وزیر خارجہ کے تمام اختیارات موجود ہیں افغانستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک ہوجائیں گے دو دن کے لئے بارڈر کھولے ہیں اگر کوئی حادثہ نہ ہوا تو زیادہ دنوں کے لئے بھی کھولا جاسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…