واشنگٹن (آئی این پی )سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے شام میں بری فوج اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے،امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون ، صدر ٹرمپ کو تجویز پیش کر سکتا ہے کہ وہ اس کاروائی کی تجویز قبول کریں۔سی این این انٹرنیشنل کی خبر کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون ، صدر ٹرمپ کو تجویز پیش کر سکتا ہے کہ وہ اس کاروائی کی تجویز قبول کریں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکہ شام میں اپنی بری فوج اتارے گا۔
محکمہ دفاع کے ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ ایک متعین عرصے کیلیے ہماری بری فوج شام میں داخل ہو سکتی ہے لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ صدر ٹرمپ کو کرنا ہوگا۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے وزیر دفاع جم میٹس سے داعش کے خلاف جنگ میں تیزی لانے کیلیے ایک حکمت عملی مرتب دینے کیلیے کہا تھا جس میں امریکی بری فوج کی شام روانگی کا مشورہ بھی شامل تھا ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے یوکرین میں کشیدگی کم کرنے اور کریمیاکرین کو واپس کیا کر کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ روس یوکرین کو کریمیا واپس کر دے گا،کریمیا کی حوالگی کے موضوع پر سنجیدہ ہیں ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاوس کے ترجمان شان سپائسر نے اپنی پریس بریفنگ میں بتایا کہ صدر ٹرمپ، حکومت روس سے یوکرین میں کشیدگی کم کرنے اور کریمیا کی حوالگی کے موضوع پرسنجیدہ ہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو امید ہے کہ روس یوکرین کو کریمیا واپس کر دے گا۔ یاد رہے کہ وائٹ ہاوس نے اس سے پیشر بھی اس بات کی تائید کی تھی اور بتایا تھا کہ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ نیکی ہیلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کے خلاف روسی جارحانہ پالیسیوں کی مخالفت میں حکومت امریکہ کا موقف واضح کیا تھا ۔ہیلی کا کہنا تھا کہ امریکہ، کریمیا پر روسی قبضے کی مذمت کرنا جاری رکھتی ہوئے اس کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کرتا ہے کیونکہ کریمیا یوکرین کا حصہ ہے اور اگر روس نے ہمارا کہا نہ مانا تو اس پر پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔