کراچی(آن لائن) چینی حکومت کے ساتھ ساتھ چینی نجی کمپنیاں بھی پاکستان کی اہم انڈسٹریز میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔غیرملکی میڈیا کے سروے کے مطابق چینی حکومت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری پر ستاون ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، اس کے علاوہ چین کا کاروباری طبقہ بھی پاکستان میں سرمایہ کرنا چاہتا ہے۔چین کے تاجروں اور صنعت کاروں نے بھی پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری شروع کردی ہے،
چینی سرمایہ کار سیمنٹ، فولاد، توانائی، ٹیکسٹائل اور ریئل اسٹیٹ جیسے اہم شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، یہ شعبے پاکستانی معیشت کااہم ترین حصہ ہیں۔چینی سر مایہ کاروں کی جانب سیپاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حصص اور کے الیکٹرک کی خریداری اس کی مثال ہے غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کا با اسٹیل گروپ، پاکستان اسٹیل ملز کو 30 سال کے لیے لیز پر لینے کے حوالے سے مذاکرات کر رہا ہے، تاہم با اسٹیل نے اس حوالے سے تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔واضح رہے کہ چینی کنسورشیئم کمپنی نے حال ہی میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے 40 فیصد شیئرز خریدنے کا معاہدہ کیا جبکہ شنگھائی الیکٹرک پاور نے پاکستان کی بڑی توانائی تقسیم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا انتظام سنبھالا ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیوں کی اس دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کمپنیاں بیجنگ کے ایک خطے، ایک سڑک پروجیکٹ کو استعمال کر رہی ہیں، یہ ایک گلوبل پروجیکٹ ہے اور پاکستان اس کا اہم حصہ ہے۔