لاہور( آئی این پی) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ عوام کے مقبول ترین لیڈر کو عدالتی فیصلے ہٹایا نہیں جاسکتا ‘فوجی عدالتیں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر بنائی گئی‘پنجاب حکومت وفاق کی جانب سے فوجی عدالتوں میں توسیع کے فیصلوں کو تسلیم کرتی ہے
‘’’شیدا ‘‘اور’’میدہ ‘‘اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے میں ناکامی کے بعد اب دوبارہ زندگی میں ایسے احتجاج کا نام نہیں لیں گے‘پاناما ہنگامہ حکومت کے خلاف یک نکاتی ایجنڈا بن چکا ہے‘سپریم کورٹ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی‘شہباز شریف کے خلاف ریفرنس عمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کی طرف آیا ہے اسمبلی کے اجلاس میں سب کو بتائیں گے کہ یہ ریفرنس کسی اے ٹی ایم مشین کی طرف سے آیا ہے۔ وہ ہفتہ کو پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں ایم پی اے رانا ارشد ،صدر پریس گیلری کمیٹی قمر الزمان بھٹی اور سیکرٹری علی اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے مزید کہا عوام کے مقبول ترین لیڈر کو عدالتی فیصلے ہٹایا نہیں جاسکتا۔1977میں ایسا ہوا لیکن 78میں عوام کو رد عمل بھی سب نے دیکھ لیا۔دھرنے کا مقصد عوام کے فیصلے کا ڈاکہ ڈالنا تھا۔جاوید ہاشمی نے عمران کی سٹوری کا سارا کچھا چھٹا کھول دیا ہے۔چھیدا اور میدہ جو کام دھرنے سے نہیں کرسکے اب عدالت کے ذریعے کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔لیکن عوام ان کی منفی سیاست کو مسترد کرچکی ہے۔پاکستان کی عوام میاں نواز شریف کے ترقی کے ایجنڈے کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا شہباز شریف کے خلاف ریفرنس عمران خان کی اے ٹی ایم مشینوں کی طرف آیا ہے اسمبلی کے اجلاس میں سب کو بتائیں گے کہ یہ ریفرنس کسی اے ٹی ایم مشین کی طرف سے آیا ہے۔انہوں نے مزید کہا پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو ہفتے تک جاری رہے گا۔ اس میں سول ایڈمنسٹریشن کا بل منظور کیا جائے گا اور پنجاب پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کا آڈیننس،ڈرگ ترمیم اور لینڈ ریکارڈ ترمیم شامل ہیں ۔