پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ،جاوید میانداد کاحیرت انگیزموقف سامنے آگیا

datetime 7  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد نے کہا ہے کہ ہم مصباح الحق سے جانے کا کیوں کہہ رہے ہیں ٗ ہمارے پاس اس کا متبادل ہی نہیں ہے جس کی وجہ پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کا کمزور نظام ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ ’’مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس مصباح کا متبادل نہیں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا کرکٹ کا نظام کتنا کمزور ہے۔‘‘میانداد کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے کبھی متبادل کا سوچا ہی نہیں۔’دنیا میں ہر جگہ ایک نظام موجود ہے اور کھلاڑی آتے اور جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ہم نے ایسا کوئی نظام بھی تشکیل نہیں دیا۔

ہم اب مصباح سے جانے کا کیوں کہہ رہے ہیں؟ کیا ہم نے اس کا متبادل ڈھونڈ لیا ہے؟ بدقسمتی سے ان سوالوں کا جواب نہیں ہے اور اب یہ مکمل طور پر مصباح پر منحصر ہے کہ وہ کب جانے کا فیصلہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کرکٹ کی یہ بدقسمتی ہے اور مصباح کو بھی اچھی طرح پتہ ہے کہ وہ ابھی تک ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کرنے والا اور کوئی نہیں ہے اور اسی لئے اس نے ابھی تک اپنا ذہن نہیں بنایا۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں کھیلنے کیلئے خاص تکنیک اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے بڑے افسوس کیساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارے پاس اس طرح کے کھلاڑی نہیں ہیں ٗجارحانہ کرکٹ کھیلنا ہی آسٹریلیا میں کامیابی کی ضمانت ہے لیکن ہم تینوں شعبوں میں بہت ہی زیادہ دفاعی انداز اپنائے ہوئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…