سڈنی (آئی این پی)قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں بولرز نے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی،ٹیم کی فیلڈنگمایوس کن ہے ، ہم جتنی محنت کر سکتے تھے کر لی، اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے لیکن اس کے باوجود ہم فیلڈنگ کے معیار میں بہت پیچھے ہیں، سمیع اسلم اور بابر اعظم نے بیرون ملک دوروں سے بہت سیکھا ہے دونوں قومی ٹیم کا مستقبل ہیں۔ تیسرے ٹیسٹ کیلئے سمیع کو ڈراپ کرنے کے سوال پر مکی آرتھر نے کہا کہ سمیع نے بیرون ملک دوروں میں عمدہ کھیل پیش کیا اور خصوصاً انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ سے ان کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی تھی اور وہ قومی ٹیم کیلئے مستقبل میں کارہائے نمایاں انجام دیں۔سڈنی ٹیسٹ کے دوسرے دن کھیل کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے شرجیل کو آزما کر ایک جوا کھیلا تھا کہ اگر وہ ابتدا میں ڈیوڈ وارنر کی طرح چند رنز کر لیں گے تو ہمارے لیے اچھا رہے اور بقیہ بلے بازوں سے دباؤ ہٹ جائے گا لیکن ایسا نہ ہو سکا لیکن امید ہے کہ دوسری اننگز میں وہ اچھا کر سکیں گے۔بابر اعظم بھی ایک معیاری کھلاڑی ہیں اور ان دوروں سے انہیں مستقبل میں بہت فائدہ ہو گا۔
آرتھر نے تصدیق کی کے ٹیسٹ ٹیم کے تین کھلاڑی سمیع اسلم۔ سہیل خان اور محمد اصغر آج سڈنی سے لاہور روانہ ہوگئے۔قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے ٹیم کی مایوس کن فیلڈنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہم جتنی محنت کر سکتے تھے کر لی، اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتے لیکن اس کے باوجود ہم فیلڈنگ کے معیار میں بہت پیچھے ہیں۔یاسر شاہ کی آسٹریلیا میں مسلسل ناکامی کے حوالے سے کوچ نے کہا کہ آسٹریلیا میں اسپنرز کیلئے سازگار وکٹیں نہیں ہوتیں اور اسپنرز کو بہت مشکلات پیش آتی ہیں۔مجھے یاد ہے کہ جب میں آسٹریلیا کی کوچنگ کر رہا تھا تو موجودہ عالمی نمبر ایک باؤلر روی چندرہ ایشون نے اسے دنیا میں باؤلنگ جکیلئے سب سے مشکل مقام قرار دیا تھا کیونکہ وہ آسٹریلیا میں مکمل ناکام رہے تھے ۔
لیگ اسپنر کی انجری کے حوالے سے کوچ نے کہا کہ وہ زیادہ سنگین نوعیت کی نہیں اور یاسر کو زیادہ ہیمسٹرنگ ہوئی ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو وہ باؤلنگ کر سکتے ہیں۔آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے اسکور 538 رنز کے جواب میں پاکستان ابتدا میں ہی بابر اعظم اور شرجیل خان سے محروم ہو گیا تھا لیکن یونس خان اور اظہر علی نے لاج رکھتے ہوئے دن کے اختتام تک اسکور 126 تک پہنچا دیا اور کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
آرتھر نے کہا کہ اظہر مستقل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر ررہے ہیں اور یونس نے بھی دیگر کھلاڑیوں کیلئے مثال بنتے ہوئے بتایا کہ کس طرح بیٹنگ کرنی چاہیے۔سیریز میں گزشتہ 64 اوورز سے کوئی وکٹ نہ لینے والے محمد عامر کے بارے میں کوچ نے کہا کہ اس میچ میں وہ توقعات کے مطابق باؤلنگ نہ کر سکے لیکن میلبرن میں انہوں نے بہت ہی عمدہ باؤلنگ کی لیکن ہم گزشتہ چھ سات ماہ سے دورے کر رہے ہیں اور عامر ہمارے لیے مستقل اچھی باؤلنگ کر رہے ہیں لیکن بحیثیت باؤلنگ یونٹ ہم آسٹریلیا کے خلاف دباؤ برقرار نہیں رکھ سکے۔