لاہور( این این آئی ) ترکی کے تعاون سے پنجاب میں موٹربائیک ایمبولینس سروس شروع کرنے کا فیصلہ، وزیر اعلی نے موٹربائیکس خریدنے کی منظوری دیدی، وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف سے ترکی کی وزارت صحت کے وفد نے ملاقات کی۔وفد کی قیادت ڈاکٹر سلامی کیلک کر رہے تھے جبکہ ترکی کی وزارت صحت کے ماہر ڈاکٹر حسن کاگل وفد میں شامل تھے۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے ترکی کی وزارت صحت کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کو عوام کی توقعات کے مطابق بنانا ہمارا مشن ہے اوردوست ملک ترکی کی جانب سے ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری میں تعاون پر ان کے مشکور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے تعاون سے پنجاب میں موٹربائیک ایمبولینس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔وزیر اعلی نے موٹربائیک ایمبولینس سروس کیلئے موٹربائیکس خریدنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ موٹر بائیک ایمبولینس سروس 9 ڈویژنل ہیڈ کوارٹرمیں شروع کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122 کے عملے کی تربیت ترکی میں ہوگی جبکہ پنجاب سے نرسیں بھی تربیت کیلئے ترکی جائیں گی۔وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ریسکیو1122 کے عملے اور نرسوں کا تربیت کیلئے انتخاب سو فیصد میرٹ پر کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 کے عملے اور نرسوں کی تربیت کیلئے ترکی کے تعاون پر شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نرسوں اور ریسکیو 1122 کے عملے کو ترک زبان کے مختصر دورانیے کے تربیتی کورس بھی کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیملی میڈیسن سسٹم اور ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے تیز رفتاری سے آگے بڑھنا ہے اورفیملی میڈیسن ماڈ کا دائرہ کار بتدریج دیگر اضلاع تک پھیلایاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے تعاون سے ڈرگ ٹیسٹنگ لیب ملتان کو جولائی 2017 ء تک آپریشنل کر دیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے حالیہ دنوں میں ترکی میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہم ترک بہن بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔وفد کے سربراہ ڈاکٹر سلامی کیلک نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب حکومت کو ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے جو بھی مدد اور تعاون درکار ہے وہ فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے ساتھ ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کیلئے کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے ۔ صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر، ایڈوائزر ڈاکٹر عمر سیف ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، ماہرین صحت اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔