اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی پبلک کاؤنٹس کمیٹی نے پاسپورٹ فیس پر پچیس روپے اضافی وصولی پر برہمی کا اظہار کیا ہے، پی اے سی کو بتایا گیا کہ نئی پالیسی بننے تک فشنگ کیلئے نئے لائسنس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق سیدخورشید شاہ کی زیر صدارت پی اے سی اجلاس میں پاسپورٹ فیس پر اضافی وصولی پر شدید تنقید کی گئی، ارکان کمیٹی نے موقف اختیار کیا کہ عوام سے ناجائز پچیس روپے وصول کیے جارہے ہیں، یہ سروس فیس ہے جومکمل فیس کا ایک فیصد بنتا ہےجس پرکمیٹی نے یہ 25فیصداضافہ واپس لینے کاحکم دیدیا۔
انہوں نے کہاکہ صرف نیشنل بینک ہی پاسپورٹ فیس وصول کرتا ہے، تمام بڑے بینکس کو پاسپورٹ فیس وصولی کا اختیار دیا جائے۔اجلاس میں وزارت پورٹس اینڈ شپنگ نے بتایا کہ ابھی فشنگ کے لائسنس نہیں دیے جا رہے، جب تک نئی پالیسی نہیں بنتی لائسنس نہیں دیے جا سکتے، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کئی ممالک کے جی ڈی پی میں فشنگ سیکٹرکا بڑا کردار ہےجبکہفشنگ سیکٹرکا جی ڈی پی میں صرف ایک فیصد حصہ ہے، پی اے سی نے فشنگ سیکٹر کی بہتری کیلئے دس جنوری کو تفصیلی بریفنگ طلب کر لی ہیں ۔